اسلام آباد (جاوید صدیق ) امریکی کمشن برائے بین الاقوامی تعلقات نے بھارتی پارلیمنٹ میں مسلمانوں کو بھارتی شہریت نہ دینے کا بل منظور ہونے پر ٹرمپ انتظامیہ سے سفارش کی ہے کہ وہ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ پر پابندی لگا دے۔ امریکی کمشن نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ یہ بل مذہبی بنیادوں پر بھارتی شہریت سے لوگوں کو محروم کرنے کی کوشش ہے۔ ایسا متعصبانہ بل پیش کرنے پر بھارتی وزیر داخلہ پر پابندی لگائی جائے۔ یہ بل غلط سمت میں ایک قدم ہے اور بھارت کی سیکولر تاریخ سے روگردانی کرنے کے مترادف ہے۔ خود بھارتی آئین کے مطابق تمام شہریوں کا تعلق کسی مذہب یا عقیدے سے ہو، وہ برابر کے حقوق رکھتے ہیں۔ امریکی کمشن نے کہا ہے کہ اس بل کی منظوری سے مسلمانوں پر بھارتی شہری بننے کے دروازے بند کر دیئے گئے ہیں۔ دوسری طرف بھارت کی وزارت خارجہ نے امریکی کمشن کی سفارش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس سفارش کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ امریکی کمشن کو بھارت کے داخلی معاملات میں مداخلت کا حق نہیں۔ یہ بل بھارت کے کسی شہری کو شہریت کے حقوق سے محروم نہیں کرتا۔ دریں اثناء این این آئی کے مطابق کمشن نے خدشہ ظاہر کیا کہ آسام میں جاری قومی رجسٹر آف سٹیزن عمل اور ملک گیر NRC کے ساتھ مل کر، ہندوستانی حکومت بھارت شہریت کے لئے ایک مذہبی خاکہ تشکیل دے رہی ہے جس سے لاکھوں مسلمانوں کو شہریت سے محروم کردیا جائے گا۔