لاہور(نیوز رپورٹر) چیف سیکرٹری پنجاب میجر (ر ) اعظم سلیمان خان نے کہا ہے کہ پبلک سروس ڈلیوری بہتر نہ ہونے کی بنیادی وجہ نظام کی کمزوری ہے،صوبہ میں گورننس بہتر بنانے کیلئے چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو مضبوط کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں لاہور اور شیخوپورہ کے سول اور پولیس افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاعوامی مسائل کے حل کیلئے افسران خلوص نیت سے بلا خوف و خطر اپنے فرائض سر انجام دیں، انہیں کام کرنے کی مکمل آزادی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا افسران کو بااختیار بنانے کیلئے تقرر تبادلوں پر پابندی ختم کی گئی ہے تاہم اختیارات دینے کیساتھ نا قص کارکردگی پر ان سے باز پرس بھی کی جائے گی۔ کارکردگی کی ماہانہ بنیادوں پر مانیٹرنگ کی جائے گی اورغفلت کا مظاہرہ کرنے والا عہدے پر نہیں رہے گا۔ ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز مشترکہ طور پر کھلی کچہریوں کا انعقاد کریں اور ہفتے میں کم از کم دو دن تحصیلوں کے دورے کریں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ افسران منتخب عوامی نمائندوں سے شائستگی سے پیش آئیں اور عوامی مسائل کے حل کیلئے ان سے فیڈ بیک لیں۔ چیف سیکرٹری نے اضلاع میں صفائی ، ٹریفک کے انتظامات اورشجرکاری کے حوالے سے بھی خصوصی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ سموگ سے بچاؤ کیلئے فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نا جائز تجاوزات اور قبضہ ما فیا کے خلاف آپریشن بھرپور انداز میں جاری رکھا جائے اورمنشیات کی روک تھام بالخصوص تعلیمی اداروں میں اسکی رسد منقطع کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اوپن ڈور پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے اوردفاتر کے باہرعام لوگوں سے ملاقات کے اوقات واضح طور پر درج ہونے چاہئیں۔ صوبہ بھر میںگراں فروشوں، ذٖخیرہ اندوزوں اور اشیاء میں ملاوٹ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون جاری رہے گا۔ اضلاع میں سکولوں اور ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے اورانسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے کہا کہ اضلاع میں سکیورٹی انتظامات کو بہتر بنایا جائے۔ کھلی کچہریاں لگا کر شہریوں تک رسائی بہتر بنائی جائے تاکہ انہیں تھانے میں آنے کی کم ضرورت پڑے۔ انہوں نے کہا کہ چائلڈ پورنوگرافی کی روک تھام پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ سینئر پولیس افسر روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ عوام سے ملنے کے لئے مخصوص رکھیں۔ اجلاس میں اعلیٰ افسران کی بڑی تعداد موجود تھی۔