واہ کینٹ پولیس چوکی نمبرتین کے انچارج کی من مانیاں کا رروائیاں

ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)پولیس تھانہ واہ کینٹ چوکی نمبرتین کے انچارج کی من مانی کاروائیوںسے نہ صرف عام شہری بلکہ پنجاب پولیس کے ملازم بھی چلا ا ٹھے،پنجا ب پولیس کے زیرانتظام پیٹرولنگ چیک پو سٹ بھلوٹ موڑٹھٹھہ خلیل روڈٹیکسلامیںتعینات ملازم سجا دشاہ نے زرین خان کی طرف سے درج کرائے گئے جھو ٹے مقدمہ میںایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلاکی عدالت سے را جہ مرتضی ایڈوکیٹ کے زریعے ضمانت قبل ازگرفتاری کر الی،اورسی پی او راولپنڈی،آر،پی،او راولپنڈی سے استدعاء کی ہے کہ مجھے اورمیرے خاندان کے دیگرافر اد جن میںمسکین شاہ وغیرہ شامل ہیں،کوپولیس چوکی نمبرتین کے بارسوخ سب انسپکٹرانچارج کی انتقامی کاررو ائیو ں سے بچایاجائے،اوردرج کرائے جانے والے مقدمہ کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرکے انصاف کے تقاضے پورے کیئے جائیں،انہوںنے درج شدہ جھوٹے مقدمہ کے پس منظرپرروشنی ڈالتے ہوئے بتایاکہ مسکین شاہ سکنہ بھا بڑہ نے نذیرشاہ وغیرہ کے خلاف تھانہ واہ کینٹ میں 486/19درج کروایا،اورپولیس سے ملزم نذیرشاہ وغیر ہ کوگرفتارکرنے کی بارباراستدعاء کی،مگرپولیس نے باہمی ملی بھگت کے ذریعہ ملزم نذیرشاہ کوگرفتارکرنے کی بجائے 7/12/2019کوایک اورجھوٹامقدمہ درج کرکے مدعی مقدمہ مسکین شاہ اوراسکے دیگرچاررشتہ داروںکو انکوا ئر ی کرنے کے بہانے تھانےبلاکرگرفتارکرلیا،اورمتذکرہ مقدمہ میںمجھے بھی شامل ملزم کرلیاگیا،جبکہ میںاس وقت پیٹرولنگ پولیس چیک پوسٹ بھلوٹ ٹھٹھہ خلیل روڈڈیوٹی پرموجودتھا،بعدمیںمجھے مقدمہ درج ہونے اورمجھ پرفا ئر نگ کیلئے مسلح بندوق ظاہرکرنے کی اطلاع ملی،جس پر میںنے راجہ غلام مرتضی ایڈوکیٹ کی وساطت سے ایڈ یشنل سیشن جج ٹیکسلاکی عدالت سے ضمانت قبل ازگر فتار ی کروالی،اورمیںانصاف کے لیئے آر پی اوراولپنڈی او ر سی پی اوراولپنڈی سے استدعاء کرتاہوںکہ وہ پولیس چو کی نمبرتین تھانہ واہ کینٹ کے اندرعام لوگوں کو باا ثر لو گو ںکے کہنے پرجوذلیل ورسواکرنے کادھنداجاری ہے ،ا س کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرکے انصاف کے تقا ضو ں کوپوراکیاجائے،انہوںنے کہاکہ مجھے سرکاری ملازم ہو نے کے باوجودبلاوجہ ایک جھوٹے مقدمہ میںشامل ملزم کرلیاگیا۔

ای پیپر دی نیشن