پاکستان کی 22 کروڑ آبادی میں 60 فی صد لوگ نوجوان ہیں اور پوری دنیا میں آج کل سپورٹس کا دور دورہ ہے پاکستان میں دوسری سپورٹس کیلئے میدان ہیں نہ کوچز ہیں۔ان ڈور سپورٹس کیلئے کْچھ بھی نہیں ہے البتہ پاکستان میں کرکٹ ‘ہاکی‘سکواش وغیرہ کی ٹیمیں دنیا میں اپنا لوہا منوا چکی ہیں مگر اب تمام سپورٹس زوال پذیر ہیں۔ ہاکی پہلے ہی ختم ھو چکی ہے۔ صرف کرکٹ ایک سپورٹس جس میں پاکستانی عوام کی دلچسپی بہت تھی اور اب بھی ہے مگر پے درپے شکستوں کے بعد کرکٹ بھی خاتمے کے قریب آ رہی ہے ۔آسٹریلیا کے دورے میں جو ناکامیاں پاکستانی ٹیم نے حاصل کیں وہ قابل مذمت ہیں۔ لاکھوں روپے تنخواہیں لینے والوں نے کرکٹ کا بیٹر غرق کر دیا ہے۔ پاکستان میں کرکٹ کا اتنا ٹیلنٹ ہے کہ کم از کم تین انٹرنیشنل ٹیمیں بن سکتی ہیں۔ ان نالائقوں سے ایک اچھی ٹیم نہیں بن رہی۔یہ تو اتنے نکمے ہیں کہ ایسی ٹیم بھی بنانے میں ناکام ہیں جو عزت سے شکست کھائے۔ آسٹریلیا میں ٹی ٹونٹی سیریز اور ٹیسٹ سیریز فائٹ کیلئے بغیر ہار دی گئیں کسی میچ میں بھی مزاحمت نظر نہیں آئی۔ اول تو مکی آرتھر کو نہیں نکالنا چاہئے تھا اور سرفراز احمد کو نکالنے کا کوئی جواز ہی نہ تھا۔ اچھی بھلی ٹیم میں ناجائز اکھاڑ پچھاڑ کر کے ستیاناس کر دیا گیا ۔ انضمام الحق کی ٹیم سلیکشن بہت عمدہ اور میرٹ پر تھی۔ انضمام کو بھی غلط نکالا گیا۔اظہر علی کی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی اْسے کپتان بنا دیا گیا ہے۔ بابر اعظم ایک کھلاڑی ایسا ہے جو پاکستان کیلئےT20 ون ڈے اور ٹیسٹ میچوں میں سکور پر سکور کر رہا ہے اْسے کپتان بنا کر انڈر پریشر کر دیا گیا ہے اگر یہ تمام عہدوں کی تبدیلیاں ضروری تھیں تو آہستہ آہستہ کی جاتیں تاکہ پاکستانی ٹیم پر برے اثرات نہ پڑتے اور شکست پر شکستیں نہ ہوتیں۔ آسٹریلیا سے تو شکست کی سمجھ آ جاتی ہے مگر سری لنکا کی محلے کی ٹیم سے پاکستان کے اندر سیرز ہاری گئی وہ سمجھ سے بالا تر تھی۔ اس میں سرفراز کا قصور ٹاس جیت کر مخالف کو پہلے کھیلنے کی دعوت دینا تھا سرفراز ورلڈ کپ میں بھی یہی غلطی کر کے بھارت سے ہار گیا تھا ۔ٹاس جیت کر پہلے کھیلنا یا مخالف کو کھلانا صرف کپتان کا اکیلے فیصلہ نہیں ہوتا بلکہ سلیکٹرز سینئرز کھلاڑی اور منیجر سب مل کر فیصلہ کرتے ہیں مگرہار کی صورت میں قصور وار کپتان ٹھہرتا ہے اور کپتانی سے جاتا ہے۔
سری لنکا کی ایک مضبوط ٹیم پاکستان پہنچ چکی ہے اور 10سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ میچ کھیلا جا رھا ہے جو پاکستانی کرکٹ کا پھر سے آغاز کہنا چاہئے یہاں سری لنکن کرکٹ بورڈ اور سری لنکن کھلاڑیوں کا پورا پاکستان احسان مند ہے۔ انہوں پاکستان میں ٹیم بھیجی اور پاکستان کے اندر کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا سری لنکا پورا پاکستان آپکو دل کی گہرایوں سے سلیوٹ پیش کرتا ہے۔ امیدہے اس سیریز میں اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔