کوئٹہ (بیورو رپورٹ) قومی احتساب بیورو بلوچستان نے محکمہ کوسٹل ڈویلپمنٹ اینڈ فشریز بلوچستان میں ایک ارب روپے کرپشن کیس میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر بوٹس مینوفیکچرنگ کمپنی بزنس انجنیئرنگ ٹرینڈ کے مالک حمزہ بن طارق اور اے جے میرینز کے مالک عامر شہزاد کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمان کو احتساب عدالت کوئٹہ کے جج منور شاہوانی کی عدالت میں پیش کرکے 12دن کا ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل نیب بلوچستان نے سابقہ سیکرٹری محکمہ کوسٹل ڈویلپمنٹ اینڈ فشریز آفتاب احمد بلوچ، موجودہ ڈی جی فشریز منیر موسیانی کو بھی گرفتار کر کے احتساب عدالت کوئٹہ سے انکا ریمانڈ لے کر پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان کی سربراہی میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے محکمہ کوسٹل ڈویلپمنٹ اینڈ فشریز میں بڑے پیمانے پر کرپشن میں ملوث کرپٹ عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو بلوچستان نے غیر قانونی طور پر سرکاری اراضی ہتھیانے اور 28 کروڑ روپے کے مالی فوائد حاصل کرنے کے الزام میں سابق صوبائی وزیر صادق عمرانی کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا ہے۔ حکومت کی جانب سے کلرک ایسوسی ایشن کو ہائوسنگ سوسائٹی بنانے کے لئے 100 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی تھی۔ بعد ازاں دیگر ملزمان نے ملی بھگت سے کلرک ایسوسی ایشن کے لئے مختص زمین سے کئی ایکڑ اراضی سابق ممبر صوبائی اسمبلی صادق عمرانی کو غیر قانونی طور پر کوڑیوں کے بھائو فروخت کر دی تھی۔ ملزم صادق عمرانی نے سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر سی این جی سٹیشن بنایا اور مجموعی طور پر 28 کروڑ روپے کے مالی فوائد حاصل کئے۔