14دسمبر کو ملک گیر احتجاج ، ریلوے ٹریک بلاک کرینگے، بھارتی کسان ، نیویارک میں مظاہرے

نئی دہلی/ نیو یارک /لندن(نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) بھارتی کسانوں نے حکومتی پشکش کو مسترد کرتے ہوئے شدید سردی میں اپنے احتجاج میں شدت لانے کا اعلان کر دیا ہے۔ متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج  ہزاروں کسانوں نے گزشتہ پندرہ دنوں سے دارالحکومت نئی دہلی  کے بیرونی راستوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ یہ کسان چاہتے ہیں کہ حکومت کی طرف سے ستمبر میں منظوری کئے گئے ان قوانین کو واپس  لے لیا جائے۔ کسانوں کی یہ تحریک وزیراعظم نریندر مودی کے لئے ایک چیلنج بنتی جارہی ہے۔ وزیر زراعت نریندر سنگھ نے کہا زرعی قوانین پر مزید مذاکرات کسان یونینز سے ہو سکتے ہیں۔ وہ تجاویز پر غور کریں۔ ان کے ترلے، منتیں  بے سود گئے۔ نوئڈا اور دہلی کو ملانے والی ہائی ویزجزوی کھلی رہیں۔ کسان رہنماؤں نے دھمکی دی اگر مطالبات پورے نہ کئے تو ریلوے ٹریکس کو بھی بند کر دینگے۔ دہلی کے سنگھو بارڈر پر کسانوں نے واشنگ مشین رکھ لیں۔ لانڈری کی سروس  بھی دینے لگے ہیں۔ بنلگور میں ٹرانسپوٹرز کارپورشن، سٹاف ٹریڈ یونینز اور چھوٹی کسان تنظیموں نے  مظاہرے کئے۔ کسانوں نے 14دسمبر سے پھر ملک گیر احتجاج کا پلان دیدیا۔ کسانوں نے مطالبات منوائے بغیر واپس نہ جانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ نئی دہلی کی دو اہم شاہراہیں بند کر دیں گے۔ متنازعہ زرعی قوانین میں ترمیم کی تجاویز مسترد کر دی گئیں۔ ریٹائرڈ فوجی بھی کسانوں کی حمایت میں آ گئے۔ ریٹائرڈ فوجیوں نے اپنے میلڈز واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سابق فوجیوں کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کسانوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ بھارتی اپوزیشن کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پرتنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی  کی قیادت والی حکومت کسی کی نہیں سن رہی ہے اور وہ من مانی کرکے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کررہی ہے۔ جمعرات کو ٹویٹ کیا کہ مودی حکومت غریبوں کے بنیادی حقوق چھین رہی ہے، ملک کے بہتر مستقبل کے لئے ہمیں ہر طبقے کے حقوق کا احترام کرنا ہوگا۔ کانگریس مواصلات کے محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی حکومت پر کسانوں کی بات نہ سننے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ تحریک چلانے والے کسانوں کو نظرانداز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا تاریخ میں یہ بھی درج ہوگا کہ جب اناج پیدا کرنے والے کسان 16 دنوں سے سڑکوں پر حقوق کی جنگ لڑ رہے تھے، تب آپ سنٹرل وسٹا کے نام پر اپنے لئے ایک محل کھڑا کر رہے تھے۔ بھارتی کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے انسانی حقوق کے عالمی دن پر نیو یارک میں بھارت کے خلاف احتجاج کیا گیا بڑی تعداد میں مظاہرین نے بھارتی قونصیلت کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے زرعی قوانین اور نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے نیو یارک بھارت مخالف نعروں سے گونج اٹھا۔ مظاہرے میں خواتین  بزرگو اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی اور بھارتی کسانوں کی حمایت کا اعلان کیا۔بھارت میں کسانوں پر مودی سرکار کے مظالم کے خلاف سکھ برادری نے لندن میں بھی بھارتی ہائی کمشن کے باہر احتجاج کیا۔ بھارتی ہائی کمشن کا کنٹرول سکاٹ لینڈ یارڈز نے سنبھال لیا۔ ہائی کمشن کے اطراف رکاوٹیں لگا کر سو سے زائد پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے۔ صرف اپائنمنٹ رکھنے والوںکو بھارتی ہائی کمشن میں جانے کی اجازت ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...