اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سندھ کی ماتحت عدلیہ میں بھرتیوں کے معاملہ پر سپریم کورٹ نے بھرتیوں کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی۔ عدالت نے رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کو بھرتیوں کا تمام ریکارڈ مرتب کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔ سندھ کی ماتحت عدلیہ میں بھرتیوں کیخلاف کیس کی جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ ہوئے نہ انٹرویوز ہوئے اور اشتہار کے بغیر بھی بھرتیاں ہوئیں۔ عمر کی حد اور ڈومیسائل سے متعلق رولز نرم کرنے کی وجوہات نہیں دی گئیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ماتحت عدلیہ کی بھرتیوں میں بڑے پیمانے پر رولز کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔ بھرتیوں پر پورے سندھ میں شور مچا ہوا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ نے سپروائزری دائرہ اختیار میں کیا ایکشن لیا۔ رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے کہا ماتحت عدلیہ میں 2000 سے تقرریوں کا یہی طریقہ کار فالو کیا گیا۔ وکیل منیر اے ملک نے کہا دیکھنا یہ ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ماضی کے طریقہ کار سے انحراف کیا یا نہیں۔ عدالت نے سماعت جنوری تک ملتوی کر دی۔ کمیٹی کی تفصیلات سپریم کورٹ کے تحریری حکمنامہ میں جاری کی جائیں گی۔
بھرتیاں
سندھ کی ماتحت عدلیہ میں انٹرویو اشتہار کے بغیر بھرتیاں ہوئیں سپریم کورٹ
Dec 11, 2021