اسلام آباد (نا مہ نگار)وزیر اعظم ٹاسک فورس برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے چیئرمین ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہا ہے کہ جامعات کی بلند و بالا عمارتیں معنی نہیں رکھتیں بلکہ ذہین دماغ، اچھی فیکلٹی سے ہی بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ انہوں نے تعلیم کے فروغ کے لئے جاری منصوبہ جات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں 600 اضافہ ہوا۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو بیشتر پراجیکٹ ملے۔ مستقبل میں سکولوں میں ٹیکنیکل تعلیم سکھائی جائے گی۔اب تجربات کی گنجائش نہیں رہی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ا یسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجو کیشن کمیشن ڈاکٹر شائستہ سہیل، صدر ایپسپ پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبد الرحمان سمیت ملک بھر کے پرائیویٹ جامعات سے منسلک وائس چانسلرز، چانسلرز اور مالکان نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا نجی اور سرکاری جامعات کو یکساں فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی یہ پیسہ حکومت کا نہیں عوامی ٹیکس کا ہے۔۔ پبلک اور پرائیوٹ یونیورسٹیوں کی تفریق سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ پرائیویٹ جامعات کے اسٹوڈنٹس کو قرض حسنہ کی سہولت دینے کے لئے خط تحریر کروں گا۔ ملکی ترقی میں نجی اعلی تعلیمی اداروں کا کردار نا قابل فراموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک نے تعلیم پر سرمایہ کاری کی اور بہتر ثمر حاصل کیا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر شائستہ سہیل نے ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان کی اعلی تعلیمی شعبہ میں خدمات کو سراہا اور نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
ڈاکٹر عطا الرحمن