اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو ’’پروپیگنڈا گرو‘‘قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان نے ڈیلی میل کو پاکستان کی غیر ملکی امداد رکوانے کے لئے استعمال کیا۔ عمران خان کا اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان محض شوشہ ہے، چیلنج کرتی ہوں عمران خان اپنے ارکان کے استعفی دکھا دیں۔ عمران خان نے سوچے سمجھے پلان کے تحت پاکستان کی معیشت، روزگار، کاروبار، اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔ ڈیلی میل کی خبر کا مقصد پاکستان کی عالمی سطح پر ساکھ تباہ کرنا تھا۔ جھوٹی خبر کے ذریعے پاکستانی قوم، اداروں اور قیادت کو چور دکھانے کی گھٹیا چال چلی گئی۔ ڈیلی میل کی خبر کا اصل نشانہ پاکستان اور اس کے غریب عوام تھے، عمران حکومت کا فوکس سیاسی مخالفین سے سیاسی انتقام لینے پر رہا جس سے ملکی معیشت، ساکھ اور کاروبار ڈوب گیا۔ شہباز شریف حکومت کا فوکس معیشت، روزگار، کاروبار اور پاکستان کی عالمی ساکھ کی بحالی پر ہے۔ 2016ء میں سوچی سمجھی سازش کے تحت تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم کی حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کیا گیا۔ سی پیک کی رفتار اور 10 فیصد کی طرف جاتی ترقی کی شرح متاثر کی گئی۔ آج جو غربت ہے وہ ‘‘عمران پلان’’ کی وجہ سے ہے، ریورس کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2018ء میں کھلنڈروں کا ایک پروپیگنڈا گروپ اس ملک پر مسلط ہوا جس نے سرکاری وسائل، کرسی اقتدار کے وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں ملک 6.2 کی شرح سے ترقی کر رہا تھا اور ورلڈ بنک کی رپورٹ کے مطابق یہ پیشنگوئی کی جا رہی تھی کہ آئندہ پانچ سال میں ترقی کی یہ شرح 10فیصد تک پہنچ جائے گی۔ مہنگائی کی شرح 3 فیصد تھی جبکہ صارفین کی اشیاء کی مہنگائی کی شرح 2.3 فیصد تھی۔ ملک میں آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل رول بیک ہو کر ملک اپنی خود انحصاری کے راستے پر گامزن تھا اور سی پیک کے ساتھ ملک کی ترقی اور نوجوان نسل کو روز گار مل رہا تھا، ملکی معیشت مستحکم ہو رہی تھی، ملک میں مہنگائی کم ترین سطح پر تھی، یہ کہانی 2018ء کی ہے جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی۔ 2013ء میں جب میاں نواز شریف اقتدار میں آئے تو اس وقت ملک میں 19گھنٹے کی لوڈشیڈنگ تھی۔ 2018ء تک نا صرف بجلی کے منصوبے لگائے گئے بلکہ پاکستان کے عوام کو لوڈ شیڈنگ سے چھٹکارا دلایا۔ نواز شریف نے اس وقت تمام سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے تمام صوبوں اور فریقین کو اکٹھا کیا اور دہشتگردی کی کمر توڑی، معیشت بحالی کی۔