حیدرآباد (بیورو رپورٹ) جمعیت علماءپاکستان وملی یکجہتی کونسل کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر محمد یونس دانش نے کہا ہے کہ جب تک نادرااور الیکشن کمیشن ایک پیج پر نہیں ہوں گے منصفانہ انتخاب کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتاووٹر لسٹوں کےلئے الیکشن کمیشن کو ڈیٹا نادرا نے فراہم کرنا ہوتا ہے جبکہ الیکشن کمیشن ایجوکیشنل اسٹاف کے ذریعہ گھر گھر سروے کرانے کے باوجود درست ووٹر لسٹیں تشکیل دینے سے قاصررہا ہے جس کا حالیہ بلدیاتی انتخابات میں تشکیل دی جانے والی ووٹر لسٹوں سے بخوبی انداہ لگایا جاسکتا ہے کس طرح سے ووٹروں کی ترتیب الٹ پلٹ کی گئی اور مخالفین کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے اور اپنے حلقہ انتخاب سے دور کرنے کےلئے پلان تیار کیا گیااس کی بھرپور عکاسی ان ووٹرلسٹوں کے ذریعہ ہوتی ہے اور تمام ادارے حکومت وقت کے مفادات اور جاگیردانہ نظام کو تقویت دینے کےلئے کام کررہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں18سال سے زائد عمر کے افراد کی بڑی تعدادکے پاس کوئی شناختی دستاویز نہیں ہیںجن میں55 فیصد خواتین شامل ہیں ملک کے کسی شہری کے ووٹ ڈالنے، معاشرتی بہبود کی سہولیات تک رسائی، موبائل سیم رجسٹریشن ،بینک اکاو¿نٹ کھولنے ،بیرون ملک سفراوروراثت کے حقوق میں حصے کےلئے قومی شناختی کارڈ کا حصول ضروری ہے۔ جس ملک کی بڑی تعداد میں ووٹرزحق رائے دہی سے ہی محروم رہے اس ملک میں منصفانہ انتخاب کا خواب دیکھنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے ۔
جے یو پی