نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) 75 سال گزرنے کے باوجود بھی بھارت انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں میں سرفہرست ہے۔ جہاں اقلیتوں اور خواتین کے خلاف جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق 2019ء کے بعد سے مقوبضہ کشمیر میں ایک ہزار سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈیڑھ سو خواتین زیادتی کا شکار ہوئی ہیں جب کہ 200 بچے یتیم ہوئے ہیں۔ 22 ہزار سے زائد گرفتار‘ 1200 املاک نذر آتش کی گئیں۔ بھارت میں پچھلی 2 دہائیوں سے اب تک تقریباً 500 سے زائد مساجد اور مزارات کو شہید کیا جا چکا ہے۔ 2023ء میں 23 ریاستوں میں عیسائیوں کیخلاف 400 تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ نیشنل کرائم بیورو کے مطابق 5 برس میں نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف ڈھائی لاکھ سے زائد نفرت انگیز جرائم رپورٹ ہوئے ہیں۔