بھارتی سپریم کورٹ مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اور 35اے کے خاتمے کیخلاف کیس کا فیصلہ آج سنائے گی

نئی دہلی،سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل370 اور35 اے کے خاتمے کے خلاف مقدمے کا فیصلہ پیر کو سنایا جائے گا۔ بھارتی سپریم کورٹ کے آرٹیکل370 کے فیصلے کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر میں سیکوروٹی بڑھا دی گئی ہے  سری نگر اور دوسرے علاقوں میں اضافی فورسز اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں ، فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے ۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ  آرٹیکل370 اور35 اے کو شائد بحال نہ کرے  جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کا حکم دے سکتا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی  اورنائب صدر  نیشنل کانفرنس عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ   جموں وکشمیر میں ہماری زبان بندی 9 دسمبر کو  ہی کر دی گئی تھی  ہمیں جلسے کرنے سے روک دیا گیا ہے  ۔ پارٹی کارکنوں سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ  11دسمبر کا فیصلہ جو ہوگا سو ہوگا، ہماری لڑائی رکے گی نہیں، ہم اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم تب تک لڑتے رہیں گے جب تک ہم اپنی منزل تک پہنچیں گے۔دوسری جانب سرینگر اور گاندربل اضلاع میں آتشزدگی کے الگ الگ واقعات میں کم از کم تیرہ دکانیں جل کر خاکستر ہو گئیں۔ سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں ایک بازار میں آگ لگنے سے 6دکانوں کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ واقعے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آگ لگنے کی وجہ کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔دریں اثنا ضلع گاندربل کے علاقے کنگن کے مرکزی بازار میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے سے ایک شاپنگ کمپلیکس میں کم از کم سات دکانوں کو شدیدنقصان پہنچا۔ جبکہ تحریک حریت جموں و کشمیرکے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ میں درج 30 بنیادی انسانی حقوق میں سے ایک بھی بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں کشمیر میں موجود نہیں ہے۔ ایک بیان  میں غلام محمد صفی نے کہا ہے کہااقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر کشمیریوں کو بے رحمی سے قتل کیا جا رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن