لاہور(نوائے وقت رپورٹ )اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان کے سربراہ اور مرکزی جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا ہے کہ دینی اداروں کی رجسٹریشن کا مسئلہ حل نہ ہوا تو پورے ملک کی ہر مسجد مدرسہ سے ایسی زوردار تحریک شروع ہوگی جس کو سنبھالنا ہر گز حکومت کے بس کی بات نہیں ہوگا۔ حکومت نے مولانا فضل الرحمن سے وعدہ خلافی کر کے پارلیمنٹ سے طے شدہ بل کو قانون نہ بنا کر پھر سرکاری درباری مولویوں کے ذریعے علماء و دینی مدارس کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی ناکام کوشش کر کے انتہائی قابلِ مزمت روش اختیار کی ہے۔ جس سے ان کی سوچ اور عزائم کا بخوبی اندازہ ہوسکتا ہے۔وہ آج مرکزِ توحید و سنت گرین ٹاون میں علمائے لاہور کے خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ جبکہ اجلاس سے علامہ فیاض احمد سلفی، پروفیسر عدنان فیصل، مولانا عبدالستار نیازی، حافظ ذوالقرنین محمدی،مولانا عبد الرزاق شاد، علامہ محمد شاہد، مولانا ضیاء الرحمن فاروقی اور میاں محمد اصغر نے بھی شریک تھے۔ علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا ہے کہ ہمارا پیمانہ صبر لبریز ہوچکا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل کو فوری طور پر قانون بنائے ورنہ حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔