وفاقی کابینہ: 8 آئی پیز کیساتھ سیٹلمنٹ معاہدوں کی منظوری: سول نافرمانی کی کال بڑی ملک دشمنی: وزیراعظم

  اسلام آباد (خبرنگار خصوصی ) وفاقی کابینہ نے وزارت توانائی، پاور ڈویژن کی سفارش پر بگاس سے چلنے والے 8انڈیپنڈنٹ پاور پلانٹس کے ساتھ سیٹلمنٹ معاہدوں کی منظوری دے دی۔ ان معاہدوں کے بعد عام صارفین کیلئے بجلی کی قیمت کم اور قومی خزانہ کو 238 ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں  ہوا۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وفاقی کابینہ کو شام کی تازہ صورتحال کے تناظر میں وہاں سے پاکستانیوں کے انخلا کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ شام میں موجود 250 پاکستانی زائرین میں سے 79 بیروت پہنچ چکے ہیں جہاں سے ان کو پاکستان واپس لایا جائے گا ۔ علاوہ ازیں شام میں 20  کے قریب اساتذہ اور طالب علموں میں سے 7 اساتذہ بھی بیروت پہنچ چکے ہیں۔ شام اور لبنان میں پاکستانی سفارتخانہ کے حکام پاکستانیوں کی شام سے بحفاظت واپسی یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ ان معاہدوں کی منظوری کے بعد سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی ان پاور پلانٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے نیپرا سے رابطہ کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعظم  نے کہا حکومت عام آدمی کے لئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔  ہمارے ہر فیصلے اور اقدام میں قومی مفاد مقدم رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نجی شعبے اور صنعتوں کا فروغ حکومتی کی اولین ترجیح ہے۔ مذکورہ پاور پلانٹس میں جے ڈی ڈبلیو یونٹ I ، یونٹ II, آر وائے کے ملز، چنیوٹ پاور، حمزہ شوگر، المعیز انڈسٹریز، تھل انڈسٹریز اور چنار انڈسٹری شامل ہیں۔ وفاقی کابینہ نے وزارت دفاعی پیداوار کی سفارش پر ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا کے بورڈ میں بریگیڈیر عاصم بشیر وڑائچ کی بطور ممبر پروڈکشن کنٹرول تعیناتی کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت انسانی حقوق کی سفارش پر نیشنل کمیشن برائے سٹیٹس آف ویمن فنڈ کے قیام کی بھی منظوری دے دی۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ سول نافرمانی کی کال سے بڑی دشمنی پاکستان کے ساتھ کیا ہو سکتی ہے۔ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ  بیرون ملک پاکستانیوں  کے اعتماد کا مظہر ہے۔ معاشی استحکام کے لئے سیاسی استحکام  ناگزیر ہے۔ اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والے  شر پسندوں کو  نہیں چھوڑا جائے گا، شام میں  پھنسے پاکستانیوں کے انخلا کا میکنزم  طے ہو گیا۔ گزشتہ چند روز کے اندر شام کے حالات یکسر تبدیل ہو گئے۔ پاکستان اس صورتحال میں  غیر جانبدار رہا۔ شام میں اس وقت  250 زائرین  اور 300 دیگر پاکستانی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ  کئی پاکستانی خاندان  برسوں سے وہاں  آباد ہیں۔ شام میں پھنسے پاکستانیوں  کے انخلا کے حوالے سے نائب وزیراعظم  اور شام میں پاکستان کے سفیر   نے متحرک کردار ادا کیا۔  گزشتہ روز میری  شام میں تعینات پاکستانی سفیر  سے ملاقات بھی ہوئی۔ ان افراد کو  بذریعہ سڑک لبنان اور رفیق حریری ایئرپورٹ  سے بذریعہ چارٹرڈ فلائٹ   واپس لایا جا سکتا ہے۔  کل  لبنان کے وزیراعظم سے اس سلسلہ میں میں نے بات کی ہے۔  لبنان کے وزیراعظم نے  بیروت کے ذریعے  شام میں پھنسے پاکستانیوں  کے انخلا کے سلسلہ میں اپنے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔ وزیراعظم نے ہفتہ وار مہنگائی ایس پی آئی کا انڈکس کم ہوکر 7 فیصد پر آنے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے کہا کہ معاشی استحکام و ترقی کیلئے سیاسی استحکام اور امن و امان ناگزیر ہے۔  وزیراعظم نے کابینہ کو بتایاکہ کل آذربائیجان کے سفیر سے بھی ملاقات ہوئی۔ فروری میں وزیراعظم پاکستان  آذربائیجان کا دورہ کریں گے اور پاکستان میں  آذربائیجان کی  2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے حوالے سے معاہدے  ہوں گے۔ حکومت کی  کوششوں اور اقدامات سے معاشی  صورتحال میں بہتری آ رہی ہے۔ اس کے لئے سیاسی استحکام  ضروری ہے۔ امن و امان کے حوالے سے گزشتہ روز بھی اجلاس ہوا  جس میں میں نے ہدایت کی  ہے کہ اسلام آباد پر چڑھائی کی ناپاک کوشش اور توڑ پھوڑ کرنے کی جو سازش پاکستان کے خلاف کی گئی  اس میں جوجو ملوث ہے  ثبوتوں کے ساتھ ان کے خلاف کارروائی ہو گی اور ان کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔ اور کسی بے گناہ کو  ہاتھ تک نہیں لگایا جائے گا۔ وزیراعظم نے  اس امید کا اظہار کیا کہ  پاکستان  معاشی صورتحال  میں بہتری  کے ساتھ  اپنا مقام ضرور حاصل کرے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے  پہاڑوں کو موسمیاتی تبدیلی، جنگلات کی کٹائی اور  دیگر غیر پائیدار طرز عمل کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا ہے، ہم خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں محفوظ اور موسمیاتی تبدیلی سے مزاحم کمیونٹیز کی تعمیر کر رہے ہیں تاکہ ہماری کمیونٹیز  محفوظ بھی رہیں اور ترقی بھی کریں۔ پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر زمین پر پہاڑوں اور ان سے جڑے لاکھوں لوگ، جن کی زندگیاں ان شاندار مناظر سے جڑی ہوئی ہیں، کی اہمیت اجاگر کرتے ہیں ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں بسنے والے تمام شہریوں بشمول اقلیتوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے، اجتماعی کوششوں کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے، مسائل کو حل کریں اور اپنی آنے والی نسل کے لئے اور  پاکستانی عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے اپنا راستہ بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ دن انسانی حقوق کے عظیم مقصد کو برقرار رکھنے اور ان کے تحفظ کے لئے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔  دنیا فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرائے۔

ای پیپر دی نیشن