پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ اینٹی کرپشن عدالت لاہور میں پیش نہ ہوئے .جس پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔اینٹی کرپشن عدالت لاہور میں پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت ہوئی. جیل حکام کی جانب سے شریک ملزم محمد خان بھٹی کو عدالت میں پیش کیا گیا جب کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی آج بھی پیش نہ ہوئے۔سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ آئندہ سماعت پر پرویز الہی پیش ہوں گے. ملزمان کے پیش نہ ہونے سے فرد جرم عائد کیے جانے میں تاخیر ہو رہی ہے۔پرویز الہی کے وکیل نے آگاہ کیا کہ ڈاکٹرز نے ان کے مؤکل کو 7 دن کے لیے بیڈ ریسٹ کا مشورہ دیا ہے. دوران سماعت سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے بھی برہمی کا اظہار کیا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ سماعت پر بھی پرویز الہی پیش نہیں ہوئے تھے، ایسے نہیں چلے گا. ہم کیس کل تک ملتوی کر دیتے ہیں. چوہدری پرویز الٰہی کو پیش کریں. تاہم بعد میں عدالت نے کیس کی سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ 19 ستمبر 2023 کو پرویز الہٰی کو اس مقدمے سمیت محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تقرری کے معاملے پر حراست میں لے لیا گیا تھا۔انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کے مطابق پرویز الہٰی اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں غبن سے متعلق کیس میں مطلوب تھے۔اے سی ای کے ترجمان کے مطابق غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 کے 12 افسران کو میرٹ کے خلاف بھرتی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلٰی پنجاب نے گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے نتائج تبدیل کیے. اس سلسلے میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔4 جون لاہور کی سیشن کورٹ نے غیر قانونی تقرری کیس میں پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا. 20 جون کو چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوگئی تھی۔