اقتدار سے علیحدہ نہ ہونے اور اختیارات نائب صدر کو سونپنے کے اعلان کےبعد مظاہرین نے آخری حربے کے طور پر قاہرہ میں صدارتی محل کی طرف مارچ کا آغاز کردیا ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین تحریر سکوائر سے صدارتی محل کی جانب رواں دواں ہیں۔ مظاہرین نےاس عزم کا اظہار کیا کہ وہ حسنی مبارک کو اقتدار سے ہٹا کر ہی دم لیں گے۔ اس سے قبل صدرحسنی مبارک نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کی منتقلی آج سے شروع ہوکرستمبر تک مکمل ہوجائے گی، حسنی مبارک کا کہنا تھا کہ وہ مصر نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی کوئی بیرونی ڈکٹیشن قبول کریں گے۔ اپوزیشن رہنما محمد البرادی نے صدر کے خطاب کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے فوج کو کردار ادا کرنے کی دعوت دی ہے۔ جبکہ مصرکے نائب صدرعمرسلیمان نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ صدر نے عوام کےمطالبات مان لئے ہیں،مظاہرین کو اب گھروں کو چلے جانا چاہیے۔