لاہور (وقت نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ اگر تحریک طالبان مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو اپنے نمائندوں کا اعلان کرے۔ کراچی میں پاکستان مخالف ہاتھ سرگرم ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی کی وجہ سے طالبان کمزور ہوئے۔ مفاہمتی پالیسی کی وجہ سے تمام اتحادی متحد ہیں جب حکومت کا آخری مہینہ آیا ہے تو ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ حکومت ناکام ہے میں نے چار، پانچ مہینے پہلے کہا تھا کہ ایسا ہو گا یہ کارروائیاں کرنے والے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والے ہیں۔ جمہوریت کو رہنا چاہئے اگر عبوری حکومت کی مدت کو لمبا کیا گیا تو قوم نہیں مانے گی۔ الیکشن کی تاریخ میں تاخیر پر بھی ایسا ہی ردعمل ہو گا۔ کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے بارے میں پہلے ہی بتا دیا تھا۔ دہشت گردی ملک کے مخصوص علاقوں میں کی جا رہی ہے۔ میں نے دہشت گردی میں ملوث لشکر جھنگوی، جیش محمد، سپاہ صحابہ اور دیگر کالعدم تنظیموں کے نام لئے کسی سیاسی جماعت کا نام نہیں لیا۔ صدرآصف زرداری کی سیاست کا کوئی توڑ نہیں وہ جب بھی لاہور آتے ہیں کھلبلی مچ جاتی ہے صدر کے آنے سے کسی کو پریشانی نہیں ہونی چاہئے۔ مسلم لیگ ن والوں کو زرداری فوبیا ہو گیا ہے۔ جب سے صدر زرداری لاہور کا دورہ کرتے ہیں کھلبلی مچ جاتی ہے۔ شریف برادران کو کوئی سمجھ نہیں آتی۔ آج کل نواز شریف سندھ میں پیپلز پارٹی کیلئے سیاسی مہم چلا رہے ہیں جس کا انہیں مستقبل میں کوئی فائدہ نہیں ہونے والا، کوئٹہ میں بم دھماکے پر انہوں نے کہا کہ کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں دہشتگردی ہونے کا پہلے ہی بتا دیا تھا۔ دہشت گردی ملک کے مخصوص علاقوں میں کی جا رہی ہے۔ طالبان کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جانی چاہئے، دیکھنا ہو گا کہ طاہر القادری کو چابی کہاں سے دی جا رہی ہے کراچی میں تحریک طالبان خود نہیں ان کے ساتھی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ پاک افواج کی کارروائیوں کی وجہ سے طالبان مذاکرات پر آمادہ ہوئے جس پر پاک فوج کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، میٹرو بس سروس کے منصوبے میں قواعد کی خلاف ورزی کی گئی دعا کرتا ہوں کہ میٹروبس سروس بس سروس ہی رہے کہیں ”بس“ نہ ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ میں امن و امان ہے فاٹا جیسے علاقے میں کوئی بھی شخص بغیر گارڈ کے گھوم سکتا ہے۔
زرداری کے لاہور آنے پر کھلبلی مچ جاتی ہے، دعا ہے میٹرو بس کہیں ”بس“ نہ ہو جائے: رحمن ملک
Feb 11, 2013