گجرات (رپورٹ: طفیل میر) پیپلزپارٹی اور (ق) لیگ کی مذاکراتی ٹیم کے درمیان آئندہ الیکشن کے حوالے سے ہونیوالے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملے پر بالخصوص حلقہ این اے 105 جو سیاسی حوالے سے ملک گیر شہرت رکھتا ہے پر مذاکرات تعطل کا شکار ہو چکے ہیں، پیپلزپارٹی کی مذاکراتی ٹیم نے واضح کردیا ہے کہ اس سیٹ پر کامیاب ہونیوالے وفاقی وزیر بجلی و پانی چودھری احمد مختار ہی الیکشن لڑینگے جبکہ چودھری احمد مختار نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اس سیٹ پر قطعی کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا میں ہی اس سیٹ سے 2008ءمیں کامیاب ہوا تھا اور ہر صورت میں ہی الیکشن لڑونگا جبکہ پیپلزپارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری تنویر اشرف کائرہ نے بتایا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے فارمولے میں طے ہے کہ جو امیدوار جس پارٹی کا جس حلقہ سے جیتا تھا آج بھی وہی امیدوار ہوگا اس فارمولے پر اتفاق بھی کیا گیا اور بنیادی طور پر (ق) لیگ اور پیپلزپارٹی نے اس بات پر فیصلہ کیا کہ (نض لیگ کیخلاف مضبوط امیدوار دیئے جائیں گے تاکہ انہیں شکست دی جا سکے تاہم جن سیٹوں پر (ق) لیگ کو تحفظات ہونگے وہ اس پر صدرمملکت آصف علی زرداری سے بات کرسکتے ہیں جن میں چیچہ وطنی، گجرات کی سیٹیں شامل ہیں تاہم نائب وزیراعظم چودھری پرویز الٰہی نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ وہ این اے 105 سے الیکشن لڑینگے اور اس حوالے سے انہوں نے باقاعدہ انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے ہفتہ میں چند روز آ کر لیگی رہنماﺅں، ورکرز سے بھی میٹنگز کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جن کا موقف ہے کہ یہ ہماری آبائی سیٹ ہے اسے ہم چھوڑنے والے نہیں۔ چودھری برادران کے قریبی ذرائع کے مطابق انہوں نے آصف علی زرداری کو کہہ دیا ہے کہ این اے 104 سے نوابزادہ غضنفر علی اور این اے 105 کی سیٹیں اوپن کر دی جائیں۔