کراچی (ایجنسیاں)کراچی میں فائرنگ کے واقعات میں باپ بیٹے اور دو بھائیو ںسمیت 8افرادجاں بحق ہوگئے۔ اورنگی ٹاون امروہی سوسائٹی میں مسلح افراد نے دکان پر فائرنگ کر دی جس سے باپ علی احمد اور بیٹا آصف جاں بحق ہوگئے۔مقتولین باپ بیٹے کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے بتایا جاتا ہے۔ گارڈن کے علاقے شومارکیٹ کے قریب سے رات گئے چند منٹ کے وقفے سے دو افراد کی لاشیں ملیں۔ مقتولین کی شناخت گل فراز اور عقیل زر کے نام سے کی گئی۔ دونوں بھائی تھے اور شو مارکیٹ کے قریب دو مختلف عمارتوں میں چوکیداری کرتے تھے۔ دونوں مقتولین کو سر میں گولیاں ماری گئیں، دوسری جانب منگھوپیر کے علاقے سے ایک شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے، مقتول کی تاحال شناخت نہ ہوسکی۔نارتھ کراچی میں فائرنگ کے بعد مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دیاور پولیس چوکی میں بھی توڑ پھوڑ کی نجی ٹی وی کے مطابق فائرنگ سے باپ بیٹاکے جاں بحق ہونے پر مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کی۔وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال کنٹرول میں ہے ، آبادی کے مقابلے میں پولیس کی نفری کم ہے۔وزیراعلیٰ قائم علی شاہ ایم کیو ایم کے مقتول رکن سندھ اسمبلی منظر امام کے ورثا سے تعزیت کےلئے 22 روز بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری میں مقتول کی رہائش گاہ پر پہنچے۔ علاقے میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور دکانیں بند کرا دی گئیں۔ وزیر اعلیٰ نے منظر امام کے بھائی کو 25 لاکھ روپے کا چیک دیا اور مقتول کےلئے فاتحہ خوانی کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ منظر امام کی تعزیت کرنے کے بعد سابق صوبائی وزیر کھیل محمد علی شاہ کے گھر بھی تعزیت کےلئے پہنچے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر محمد علی شاہ کا انتقال ایک قومی نقصان ہے۔