اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت )سپریم کورٹ نے قتل کیس میں سزائے موت کے مجرم ریاض حسین کی جانب سے دائر کی گئی رحم کی درخواست خارج کردی ۔عدالت نے قرار دیا کہ سزائے موت کے ملزم کی رحم کی اپیل منظور نہیں کرسکتے یہ عدالتی اختیار نہیں ہے‘ ملزم اپنی سزا کی معافی کی درخواست اور رحم کی اپیل صرف صدر مملکت یا گورنر سے ہی کرسکتا ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پیر کو دیا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئین و قانون کسی کے دلی جذبات کی پرواہ نہیں کرتے، ویسے بھی سفاکانہ قتل کی سزا موت ہے۔ بچے کس کے روتے یا خوش ہوتے ہیں اس سے عدالت کو کوئی سروکار نہیں۔ عدالت نے تو فیصلہ آئین و قانون کے مطابق دینا ہوتا ہے۔ جیل میں قید مجرم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اسکی بہن اور بیوی اپنے اپنے بچوں کیساتھ گھروں میں بیٹھی ہوئی ہیں۔ اگر عدالت سزا معاف کردے تو یہ گھر بس جائیں گے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ معافی عدالت کا اختیار نہیں ہے اسلئے درخواست خارج کی جاتی ہے۔