واشنگٹن (اے ایف پی) امریکی حکومت بیرون ملک القاعدہ کے کسی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے اور امریکہ پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے ایک امریکی شہری کو مارنے کے متعلق بحث میںمصروف ہے۔ سی این این کی ایک رپورٹ میں ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ باراک اوباما انتظامیہ کسی ایسے ملک جو اپنی حدود میں امریکی فوجی کارروائی کی اجازت نہیں دیتا، ایسے ملک میں موجود ایک امریکی شہری پر ممکنہ ڈرون حملے کا موازنہ کر رہی ہے۔ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے اس امریکی شہری کی شناخت ظاہر نہیں کی جا رہی تاکہ ممکنہ حملے سے بچنے کیلئے مزید روپوشی نہ اختیار کرے۔ امریکی خفیہ اداروں اور پینٹاگون نے اس رپورٹ پر تبصرہ سے انکار کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ امریکی دیگر امریکی شہریوں پر حملے میں براہ راست ملوث رہا ہے اور گھریلو ساختہ بموں کے ذریعے حملوں کی منصوبہ بندی جاری رکھے ہوئے ہے۔ امریکی محکمہ انصاف اب بھی القاعدہ کے امریکی رکن کے خلاف کیس تیار کرنے پر کام کر را ہے۔ ستمبر2011ء میں یمن میں ڈرون حملے میں ایک امریکی کو مارنے کی اجازت دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد اوباما نے اس حوالے سے نئی ہدایات دی تھیں۔