لاہور (نیوز رپورٹر+ بی بی سی) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بھارت آبی جارحیت کے ذریعے پاکستان میں پانی کی قلت کرنا چاہتا ہے۔ ہمارے پانی پر اپنا حق ہے بھارت کو یہ حق نہیں لینے دیں گے۔ اب اپنے پانی کے حق پر عالمی سطح پر رجوع کریں گے، پانی کے مسئلہ پر پہلے کی طرح اب ہم جاگ رہے ہیں۔ بجلی گیس کے بعد آئندہ بحران پانی کا ہو گا، اس پر کوئی توجہ نہیں ہے ۔ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی سے بجلی دینے کے معاہدے کی توسیع نہیں کی جا رہی، ہمارے پاس بجلی کی پہلے ہی شارٹیج ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں واپڈا کے 57 برس مکمل ہونے پر ایک خصوصی تقریب میں کیا۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک کے اندر بجلی وافر مقدار میں موجود نہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ بجلی کو ضائع کرنے کی بجائے انرجی کنزرویشن کی طرف جایا جائے، اس لئے اب وقت کی اہم ضرورت ہے کہ نئے ڈیمز بنائیں جائیں کیونکہ آنے والے وقت میں پانی کی قلت ہو گی۔ بجلی کی بچت کیلئے چاروں صوبے رات کو تجارتی مارکیٹیں رات 8 بجے بند کریں اس کیلئے صوبہ پنجاب سے بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں مگر اب غلطیوں کی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سسٹم میں اضافی بجلی موجود نہیں ہے اس لئے کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی سے بجلی کے معاہدے کی توسیع ہونا مشکل نظر آ رہا ہے۔ چیئرمین واپڈا اظہر محمود نے کہا کہ حالات یہی رہے تو آنے والے دنوں میں پانی کا قحط ہو سکتا ہے اس لئے ضرورت ہے کہ پانی کی بچت کی جائے، نہری پانی کی چوری روکی جائے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بجلی کے بحران پر جلد قابو پالیں گے اور قیمتیں بھی نیچے لے آئیں گے۔ پلاننگ کمشن مغلیہ دور میں ہوتا تو تاج محل نہ بنتا۔ واپڈا نے لنک کینال، ڈیمز اور بیراج اس لئے بنا لئے کہ اس وقت تک پلاننگ کمشن نہ تھا انہوں نے کہا کہ ایل این جی سنگل ڈیجٹ میں درآمد کی جائے گی۔ حکومت بھاشا ڈیم کی تعمیر میں سنجیدہ ہے اور اسے ہر حال میں بنائے گی۔ نیلم جہلم پروجیکٹ بھی ڈیڑھ سال میں مکمل کر لیا جائے گا۔ بی بی سی کے مطابق خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ ملک میں پانی کا بحران بھی سنگین نوعیت اختیار کرتا جا رہا ہے اور اِس پر ابھی کوئی توجہ نہیں دے رہا جبکہ اس مسئلے پر عوام کی آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حکومت 2017ء تک توانائی کے بحران پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ حکومت بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے اور آئندہ عام اِنتخابات سے پہلے اِس پر قابو پا لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت قوم بجلی اورگیس کا زیاں ہماری عادت بن چکا ہے لیکن اب اِس رویئے کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری طرح دنیا کے کسی ملک میں مارکیٹیں رات گئے تک کھلی نہیں رہتیں۔ مارکیٹوں کو بروقت بند کروانا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے لیکن صوبائی حکومتیں سیاسی مصلحتوں کی وجہ سے ایسا کرنے سے کتراتی ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر مارکیٹوں کو جلد بند کر دیا جائے تو توانائی کی صورت حال میں بہتری آ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ برسوں میں گیس اور کوئلے سے سستی بجلی پیدا کر کے توانائی کے نظام میں شامل کی جائے گی۔