لندن+ کراچی+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں+ خصوصی رپورٹر) متحدہ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ دھرنے میں موجود تمام شریف خواتین سے معذرت چاہتا ہوں، ابھی تو عمران خان کے بارے میں کچھ کہا ہی نہیں۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہاکہ میرے بیان سے جن ماﺅں، بہنوں کی دل آزاری ہوئی ان سے معذرت چاہتا ہوں، شیریں مزاری صاحبہ آپ سے بھی معافی مانگتا ہوں، آئی ایم سوری، میں جنگ نہیں ملک سنوارنا چاہتا ہوں۔ رضوان قریشی کو جانتا تک نہیں۔ عمران کے بارے میں کچھ کہا تو انہیں آٹے، دال کا بھاﺅ معلوم ہو جائیگا۔ قبل ازیں ایک بیان میں الطاف حسین نے کہا تھا کہ گذشتہ دنوں میں نے چند خطابات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بعض حکام کے بارے میں کچھ سخت جملے اد ا کئے تھے جن سے ان اداروں اور انکے بعض حکام کی دل آزاری ہوئی جس پر میں ان سے معذرت خواہ ہوں۔ میرا مقصد کسی کی بھی دل آزاری کرنا نہیں تھا پھر بھی میری باتوں سے جس کسی بھی ادارے کے کسی بھی فرد کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں اس پر معذرت خواہ ہوں۔ میں قومی اداروں کا کل بھی احترام کرتا تھااورآج بھی کر تا ہوں۔ انہوں نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ ٹاﺅن قیامت صغریٰ سے کم نہ تھا، وہ سانحہ ظلم وبربریت، حیوانیت اورسفاکیت کاکھلا ثبوت تھا جس میں گارمنٹس فیکٹری میں کام کرنے والے اڑھائی سوسے زائد مزدور آگ لگنے کی وجہ سے جل کرخاکسترہوگئے۔ حکومتی اداروں کی غیرجانبدارانہ تحقیق اورملکی عدالتوں سے جن عناصرپر بھی جرم ثابت ہوانہیں کڑی سے کڑی اورعبرتناک سزادی جائے۔ ادھر ایم کیو ایم نے قائد الطاف حسین سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی میں ریلی نکالی جس میں ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاءسے خطاب میں بابر غوری نے کہا ہے کہ عمران کس منہ سے منڈیوں کی بات کرتے ہیں، لوگ تو اپنے بچوں کو گلے لگاتے ہیں، عمران تم اپنی بچی کو بھی گلے لگا لو۔ جو آدمی اپنی بیٹی کو انصاف نہ دے سکے وہ کون سے انصاف کی بات کر رہا ہے؟ سب جانتے ہیں کپتانی کے دور میں کراچی کے نوجوانوں کے ساتھ کیا کیا؟ عمران کے خط کو ہم عدالت میں جھوٹا ثابت کرکے دکھائیں گے، عمران خان نے جاوید میانداد کو ریکارڈ نہیں توڑنے دیا اور اننگز ڈکلیئر کر دی۔ عمران نے کراچی اور مہاجروں کے ساتھ دشمنی کی۔ خیبر پی کے میں ایسی گورننس ہے کہ سانحہ پشاور ہوگیا۔ ایک طرف سانحہ پشاور ہوا اور ایک طرف عمران خان شادی کررہے تھے۔ کراچی میں کہیں آگ لگتی ہے تو الطاف بھائی جاگتے ہیں۔ اب کراچی والے تحریک انصاف کا جلسہ کیا جلسی بھی نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان دوسروں کو کہتے ہیں اپنا سرمایہ پاکستان منتقل کریں۔ ایم کیو ایم ایف آئی ٹی بھگت چکی ہے، اب جے آئی ٹی بھی بھگت لے گی۔ فاروق ستار نے کہا ہے کہ نازیبا الفاظ کا جواب دینے کیلئے لوگوں کا سمندر یہاں جمع ہے۔ عمران نے کبھی خود پر لگنے والے الزامات کی تردید نہیں کی، ہم الطاف حسین سے کبھی الگ نہیں ہوسکتے، ہمارے آباﺅ اجداد نے پاکستان بنایا، عمران نے مائنس الطاف حسین فارمولے کی بات کی۔ الطاف حسین کا یہ کردار ہے کہ انہوں نے اپنے دشمن سے بھی محبت کی۔ عمران کو الطاف بھائی کے کردار پر مناظرے کی دعوت دیتے ہیں۔ عمران خان نے کارکنوں کو قائد سے الگ کرنے کی بات کی ہم عمران خان کی بیٹی کو ان سے ملانے کیلئے یہاں آئے ہیں۔ بیٹی کو باپ سے ملانے تک مشن جاری رکھیں گے ہم قائد سے الگ نہیں ہو سکتے لیکن عمران خان تم اپنی بیٹی سے مل لو اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک بیٹی کو باپ سے نہ ملا دیں، ہماری مجبوری تھی کہ الطاف بھائی کو بیرون ملک رہنا پڑا عمران اپنی محبت عوام میں پھیلانا چاہتے ہو تو صرف 6مہینے کیلئے بیرون ملک چلے جاﺅ الطاف بھائی 20سال سے بیرون ملک ہیں لیکن پارٹی متحد ہے ۔ عمران بیرون ملک گئے تو ان کی پارٹی میں صرف انتشار پھیلے گا۔ جب خیبر پی کے میں زلزلہ آیا تو الطاف بھائی 7 روز تک نہیں سوئے۔ متحدہ نے عمران کی نااہلی کیلئے سپریم کورٹ جانے کا اعلان بھی کیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا یہ اجتماع الطاف حسین سے محبت کیلئے ہے، کسی سے نفرت کے اظہار کیلئے نہیں، وقت کی قید میں جکڑے ہوئے لوگو! سن لو الطاف سمٹا نہ سمٹے گا۔ الطاف حسین سے محبت کا مطلب جہالت، منافقت اور غلام یسے نفرت کا اظہار ہے۔ ایم کیو ایم کے خلاف سازش کرنے والے ہر دور میں ناکام ہوئے، پاکستانیو! جان لو عمران خان رنگ نمبر ہے۔ لاہور میں متحدہ کے کارکنوں نے پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔ انہوں نے الطااف کے اور ایم کیو ایم کے حق میں اور عمران خان کیخلاف نعرے بازی کی۔ سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کی رکن بسمہ آصف سکھیرا اور سنٹرل جیل پنجاب کے صدر محمد عامر بلوچ نے کہا ہے الطاف حسین ملک کے مظلوموں، محکموں اور غریب متوسط طبقے کیلئے امید کی آخری کرن ہیں اور انکے چاہنے والے تمام تر سازشوں کا جواب دینگے۔ اس موقع پر کریم خان ثاقب، رانا اشرف ایڈووکیٹ، سید ارتضیٰ حسین کاظم یسمیت دیگر عہدیدار و کارکن موجود تھے۔ ادھر سنیٹر بابر غوری نے عمران خان کے خلاف امریکی سفیر رچرڈ اولسن کو خط لکھا ہے کہ لاس اینجلس عدالت کے ٹیریان وائٹ سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کرایا جائے، عمران خان امریکی عدالت کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، عمران طالبان کے حمایتی ہیں، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، عمران کو الطاف حسین کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ عمران جب بھی کراچی آئیں گے متحدہ ان کو خوش آمدید کہے گی۔ الطاف نے ایم کیو ایم کی ریلی میں عمران خان کی کراچی آمد پر تنقید پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے رہنما رﺅف صدیقی سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ریلی میں چند مقررین کے جملوں سے مجھے صدمہ ہوا ہے۔ دوسری جانب بابر غوری نے کہا کہ تحریک انصاف کا خیرمقدم خوش آئند ہے۔ موجودہ صورتحال ملکی سیاسی منظرنامے پر مثبت اثر ڈالے گی۔