لاہور (خصوصی نامہ نگار) یورپی یونین کے وفد نے یونین کے سفیر گالر مچل کی قیادت میں اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات کی۔ وفد انتخابی اصلاحات اور الیکشن قوانین میں مجوزہ ترامیم کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان کے دورے پر ہے۔ اس موقع پر سراج الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری جدوجہد کے نتیجہ میں حاصل کیا گیا ہے۔ جاگیر داروں اور سرمایہ کاروں کا ایک مخصوص ٹولہ انتخابی نظام پر مسلط ہے اور ملکی نظام میں غریب عوام کی شرکت کے راستے میں حائل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ دار سرمائے کے زور پر غریب عوام کی رائے پر اثرانداز ہوتے ہیں اور دھونس اور دھاندلی کے ذریعے انتخابی نتائج تبدیل کئے جاتے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد سیاسی جماعت ہے جس کے اندر حقیقی جمہوریت قائم ہے، جماعت اسلامی انتخابات میں خواتین کی مکمل شرکت کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ 2018ء کے انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کو یقینی بنایا جائے۔ انتخابات میں بائیومیٹرک نظام نافذ کیا جائے اور الیکشن کمشن کو بروقت سزادینے کے اختیارات اور وسائل فراہم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آئندہ ماہ ملک میں مالی اور انتخابی کرپشن کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرے گی، اس تحریک کا مقصد ملک کے وسائل اور اختیارات پر قابض کرپٹ اور بدیانت لوگوں کی جگہ دیانتدار لوگوں کو لانا ہے اور وسائل اور اختیارات غریب عوام کو لوٹانا ہے۔ دریں اثنا المرکز اسلامی پشاور میں نفاذ اسلام کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہماری حکومت قائم ہوگی تو ہم مساجد میں نماز پڑھانے والوں کو ڈاکٹرز اور انجینئرز کے برابر تنخواہیں دیں گے۔ پاکستان کو معاشی طور پر کمزور کرکے اس کا گھیرائو کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں جس سے ہماری آزادی اور مستقبل کو خطرات لاحق ہیں۔ علما اور دینی جماعتیں ان خطرات کا مقابلہ متحد ہوکر کریں۔ غربت، مہنگائی، کرپشن اور قرضے غریب عوام کو مشکلات کی دلدل میں دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم نے اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کا ایجنڈ ا دیا ہے اس میں ادنیٰ سے لیکر میٹرک تک تعلیم مفت ہوگی اور والدین پابند ہوں گے کہ اپنے بچوں کو تعلیم دلائیں جو والدین اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیجیںگے انہیں جیل بھیجیں گے۔ کرپٹ مقتدر طبقہ پی آئی اے، ریلوے، سٹیل ملز اور او جی ڈی سی ایل کی بندر بانٹ کیلئے تیار بیٹھا ہے۔ اگر عوام بیدار نہ ہوئے تو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف ہماری آزادی اور قومی غیرت پر حملہ آور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان 70 ارب ڈالر کا مقروض ہے جو سود سمیت 90 ارب تک پہنچ جاتا ہے۔