پشاور (آئی این پی) خیبر پی کے احتساب کمشن کے سربراہ جنرل (ر) حامد خان مستعفی ہو گئے اور اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ خیبر پی کے کو ارسال کر دیا۔ جنرل (ر) حامد خان نے کہا ہے کہ عمران خان پہلے کہتے تھے کرپشن کرنے والوں کو پکڑو جب پکڑنے لگے تو اب پکڑنے نہیں دیا جا رہا، خیبر پی کے حکومت نے نیب کے آئین میں تبدیلی کر کے اسے غیر موثر بنا دیا ہے۔ جنرل (ر) حامد خان نے عمران خان اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو خط لکھ کر اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا مگر اس کے باوجود ان کے اعتراضات دور نہیں کئے گئے۔ جنرل (ر) حامد خان نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ عمران نے احتساب کا ایک بہت اچھا، آزاد اور خود مختارادارہ بنایا، انہوں نے کہا کہ کرپشن کرنے والوں کو پکڑو مگر اب پکڑنے نہیں دیا جا رہا اس لئے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ وائٹ کالر کرائم کی 30 دن میں تحقیق کرو، نہیں ہو سکتی تو اس بندے کو کلین چٹ دے دو۔ جنرل (ر) حامد خان نے کہا کہ جب کسی کے خلاف تحقیقات ہوتی ہیں تو کافی چیزیں نکلتی ہیں جن میں وقت لگتا ہے۔احتساب کمشن خیبر پی کے نے اپنے ڈئریکٹر جنرل کے استعفے پر ردعمل میں کہا ہے استعفے سے کمشن کی کارکردگی پر اثر نہیں پڑے گا۔ ڈی جی کو کسی گرفتاری سے قبل پیشگی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاثر غلط ہے کہ کسی منتخب نمائندے یا افسر کی گرفتاری کیلئے اجازت لینا ضروری ہے۔ قانون میں ترامیم کا مقصد ڈی جی کے اختیارات کو کم کرنا نہیں ہے۔