راولپنڈی سڑک پر پولیس مقابلے سے گرلز کالج میں بھگڈر 13 ًطالبات زخمی

راولپنڈی + تونسہ (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نوائے وقت رپورٹ) راولپنڈی کے وسط میں واقع گورنمنٹ وقار النساءکالج برائے خواتین اور سکول میں دہشت گردوں کے گھسنے اور فائرنگ کی اطلاع سے بھگدڑ مچ گئی 13 طالبات زخمی جبکہ دو طالبات بیہوش ہو گئیں اس صورتحال کے ساتھ ہی پاک آرمی، پولیس، ایلیٹ فورس، ویمن پولیس اور ریسکیو ٹیمیں ٹیپو روڈ میں واقع ان دونوں تعلیمی اداروں میں پہنچ گئیں چاروں اطراف سے کالج اور سکول کو سکیورٹی کیلئے گھیرے میں لے لیا گیا۔ طالبات کے والدین اور اساتذہ اور عملے کے ارکان کے عزیز و اقارب دھاڑیں مارتے ہوئے پہنچے تو اس صورتحال نے سراسیمگی پھیلا دی۔ تفصیلات کے مطابق یہ صورتحال بدھ کی صبح نو بجکر 50 منٹ پر اس وقت پیش آئی جب عمار چوک میں تین موٹر سائیکل سوار کار چور گینگ پولیس کے روکنے پر ٹیپو روڈ سر سید چوک کی جانب دوڑا پولیس کے پیچھا کرنے پر ایک ڈاکو نے فائرنگ کر دی پولیس کی جوابی فائرنگ کے دوران گولیوں کی آواز سنکر سکول کے چوکیدار نے ایمرجنسی الارم بجا دیا جس سے سکول اور کالج میں بھگدڑ کی صورتحال پیدا ہو گئی۔ مری روڈ، مریڑ حسن، راول روڈ، رحیم آباد روڈ تک سڑکیں بند ہو گئیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک گھنٹے کے اندر صورتحال کلیئر کردی۔ اور سکول کالج کے کمروں اور ملحقہ گھروں سے 3 ہزار طالبات کو بحفاظت نکال کر انکے والدین کے حوالے کیا۔ والدین اپنے بچوں کو بخیریت پا کر شدت جذبات سے ان سے لپٹ کر روتے رہے۔ دوسری طرف ڈی جی خان کی تحصیل تونسہ کے گورنمنٹ گرلز کالج میں 2 مسلح افراد دیواریں پھلانگ کر گھس آئے تاہم کالج خالی تھا، لوگوں کے اطلاع دینے پر پولیس نے دونوں کو قابو کرکے 2 پستول برآمد کر لئے اور ان کی گاڑی قبضے میں لے لی جس کی کوئٹہ والی نمبر پلیٹ پر بڑے الفاظ میں صرف ”منسٹر“ لکھا تھا ملزموں کی شناخت خرم شہزاد اور سہیل خان کے ناموں سے ہوئی جنہیں تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
کالج / بھگدڑ

ای پیپر دی نیشن