کراچی (کلچرل رپورٹر ) آکسفرڈیونیورسٹی پریس کی مینجنگ ڈائریکٹراور کراچی و اسلام آباد لٹریچرفیسٹیولز کی بانی / ڈائریکٹر، امینہ سید نے کہا ہے کہ کراچی لٹریچر فیسٹیول کا مقصد پاکستان کی زرخیز، قدیم اور متنوع ثقافتوں اور ادب کو اجاگر کرنا ہے تاکہ وہ پھلیں پھولیںاور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ کر زیادہ اثرات مرتب کریں۔جمعہ کے روز مقامی ہوٹل میں 8 ویں کراچی لٹریچر فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم لاکھوں لوگوں تک رسائی کو ممکن بنا کر ادبی اور ثقافتی اظہار اور تخلیقی توانائیوں کو بروئے کار لانے کے لیے موقع اور پلیٹ فارم فراہم کرنا چاہتے ہیں۔امینہ سید نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی لٹریچر فیسٹیولز منعقد کرنے کے لیے بے شمار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ہم ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنے طور پر ایسے فیسٹیولز کا انتظام کریں۔انھوں نے کہا کہ ہم کراچی لٹریچر فیسٹیول کو لندن بھی لے جارہے ہیں ،جہاں یہ 20 مئی2017 کو سائوتھ بینک سینٹر میں منعقد ہو گا۔اس فیسٹول کے لیے جو پروگرام مرتب کیے گئے ہیں ان میں مکالمہ، پینل کی شکل میں تبادلہ ء خیال، مطالعات،نئی کتابوں کا اجرا، انگریزی اور اردو مشاعرہ، کامیڈی، کتابوں پر مصنفین کے دستخط،پرفارمنگ آرٹس، آرٹ ایگزبیشن، فلم اسکریننگ، آرٹ اسٹینڈ، کتابوں کا میلہ اور فوڈ کورٹ شامل ہیں۔چونکہ 2017 میں پاکستان کے قیام کو 70 برس ہو رہے ہیں اس لیے ملک کے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لینافیسٹول کا بڑا تھیم ہے۔اگر چہ غیرت کے نام پر قتل، تاریخ کی تدریس اور موسمیاتی تغیر تک کئی مختلف موضوعات اس فیسٹول کا حصہ ہیں ۔اس سال فیسٹول میں 136 پاکستانی اور 10 مختلف ملکوں سے40 بین الاقوامی مصنفین اور مقررین شرکت کر رہے ہیں۔افتتاحی تقریب سے مستنصر حسین تارڑاور عائشہ جلال نے بھی خطاب کیا ۔فیسٹول میں18 کتابوں کااجراء ہو گااور70 سے زیادہ سیشنز ہوں گے۔اس فیسٹول میں پاکستان اور بیرون ملک سے شرکت کرنے والی متعددعلمی و ادبی شخصیات اور دانشوروں میں سے بعض نمایاں نام درج ذیل ہیں؛عدیل ہاشمی،افضل احمد سید، علی اکبر ناطق، امر جلیل،احمد رشید، عارفہ سیدہ زہرہ، عارف حسن، آصف نورانی، ارشد محمود، اشرف جہانگیر قاضی، عطیہ دائود، عائشہ ٹمی حق، بینا شاہ، اعتزاز احسن، Christina Oesterheld ،فہمیدہ ریاض، ایچ ایم نقوی، حامد خان، حارث خلیق، امداد حسینی، جمشید مارکر، کشور ناہید، مہتاب اکبر راشدی، مسعود اشعر،میاں رضا ربانی، مرزا وحید، مجاہد بریلوی، ندیم ایف پراچہ،نفیسہ شاہ، نجم الدین شیخ،ناصرہ اقبال، نور الہدیٰ شاہ،عمر شاہد حمید، پرویز ہود بھائی، راجر لانگ، سیبن جاویری،سلیمہ ہاشمی، ثانیہ سعید، شبنم، شازیہ عمر،شیما کرمانی، شندانہ منہاس، شرابانی باسو، تیمور رحمان، ٹینا ثانی،ظفر ہلالی،Victoria Schofield ،زہرہ نگاہ، ضیاء محی الدین اورZoe Viccaji ۔KLF-Pepsi نان فکشن پرائز، یاسمین خان کی کتابThe Raj at Warکو دیا گیاجو تین لاکھ روپے مالیت کا ہے۔تین لاکھ روپے کاKLF-Getz Pharmaفکشن پرائز عمر شاہد حامد کی تصنیف Spinner'sTale The کو دیا گیا۔ تین ہزار یورو کا KLF پیس پرائز انعم زکریا کی کتاب Footprints of Partition The کو دیا گیاجو کراچی میں جرمنی کے قونصلیٹ جنرل اورKLF کا مشترکہ پراجیکٹ ہے۔ 200,000 روپے کا KLF انفاق فائونڈیشن ارد و لٹریچر پرائزناصر عباس نیر کی کتاب اردو ادب کی تشکیل جدید کو دیا گیا۔اس سال Pepsi Co. اس ایونٹ کی ٹائٹل اسپانسر ہے۔اسپانسر شپ فراہم کرنے والوں میں درج ذیل بھی شامل ہیں۔یونائٹڈ بینک لمیٹڈ کراچی میں قونصلیٹ جنرل آف فیڈرل ریپبلک آف جرمنی ، امریکی قونصلیٹ جنرل کراچی، مانچسٹر لٹریچر فیسٹول، برٹش کونسل، Friedrich Ebert,Stiftung (FES) ، DAI آواز، ٹپال، اینگرو فوڈز(Omore) ، انفاق فائونڈیشن، Getz Pharma ،برٹش ڈپٹی ہائی کمشن،قونصلیٹ جنرل آف سوئٹزر لینڈکراچی اور دیگر شامل ہیں ۔
امینہ سید
کراچی لٹریچر فیسٹول کا مقصد پاکستانی ثقافتوں کو فروغ دینا ہے‘ امینہ سید
Feb 11, 2017