نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد تیز کرنے کیلئے روڈمیپ کی منظوری مشیر قومی سلامتی کی زیرصدارت اجلاس‘ صوبوں کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف لائحہ عمل پر عملدرآمد سے صورتحال ٹھیک ہوئی۔ ناصر جنجوعہ
نیشنل ایکشن پلان کو جاری ہوئے اڑھائی برس ہو چکے ہیں اب اتنے عرصہ بعد بھی اس پر تیزی سے عملدرآمد کیلئے روڈمیپ کی منظوری حیران کن ہے۔ بہرحال دیر آید درست آید اب مرکز اور چاروں صوبوں کو چاہئے کہ وہ نہایت سختی سے اس پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ دہشت گردوں کے ٹھکانوں انکے سہولت کاروں اور ان کی نرسریوں کے خاتمے کو اولین ترجیح دے کر دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کیا جائے۔ بلا کسی امتیاز کے چاروں صوبوں میں غیر ملکی فنڈنگ پر چلنے والی کالعدم تنظیموں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے جو نت نئے ناموں سے کام کر رہی ہیں اور عالمی سطح پر ہماری سبکی کا باعث بنی ہیں۔ انہی کی وجہ سے ابھی تک پاکستان پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی موجودگی کے الزامات لگائے جاتے ہیں۔ پہلے ہی بہت تاخیر ہو چکی اب مزید وقت ضائع نہ کیا جائے۔ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد سے ہی دہشت گردی و بدامنی کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔ جس کے لئے ہماری فوج اور عوام 60 ہزار سے زیادہ جانوں کی قربانی دے چکے ہیں۔