نئی دہلی (بی بی سی) بھارت میں گذشتہ 54 سال سے پھنسے ہوئے چینی فوج کے 77 سالہ اہلکار وینگ قوئی طویل انتظار کے بعد آخرکار آج بیٹی اور بیٹے سمیت اپنے وطن روانہ ہونگے۔ وینگ کے بیٹے وشنو وینگ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے لیے ان کے والد کو ضروری ایگزٹ پیپرز مل گئے ہیں۔ وینگ قوئی کے مطابق 1963 میں وہ غلطی سے انڈیا میں گھس گئے اور پکڑے گئے جبکہ انڈیا حکام کے مطابق وہ انڈیا میں بغیر کاغذات داخل ہوئے تھے۔ وینگ قوئی اپنے اوپر عائد جاسوسی کے الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔ وینگ قوئی مختلف جیلوں میں چھ سے سات سال رہے اور اس کے بعد انھیں مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں تروڑ میں چھوڑ دیا گیا تھا۔ اسی کی دہائی میں پہلی بار خطوط کے ذریعے چین میں خاندان کے ساتھ ان کا رابطہ ہوا۔