کوئٹہ (این این آئی+آن لائن )وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاہے کہ ایچ ای سی کے زیر اہتمام ہونیوالے میڈیکل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ میں بے ضابطگیاں اور کوتاہی ثابت ہوئی ہے آئندہ 24گھنٹوںمیں ایچ ای سی ،چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صحت کی مشاورت سے ٹیسٹ دوبارہ لینے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائیگاصوبے کے کسی بھی اہل طالبعلم کی حق تلفی نہیں ہونے دینگے کمزوریوں کو نظر انداز نہیں کرسکتے کسی ایک بھی طالبعلم کی حق تلفی ہوگی تو وہ اداروں کی ناکامی تصور کرونگا ۔یہ بات انہوںنے ہفتے کو وزیراعلی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ میڈیکل کالجز کے داخلہ ٹیسٹوں میں بے قاعدگیوں اور کوتاہی پر طلباء نے جب احتجاجی دھرنا دیا تو ان سے وعدہ کیا تھاکہ دو دن کے اندر کمیٹی کی رپورٹ سامنے لاونگا اسی سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی سربراہی میں کمیٹی نے داخلہ ٹیسٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر مواد کا جائزہ لے کر رپورٹ مرتب کی ہے جس کے مطابق ٹیسٹ میں عملے کی جانب سے کوتاہی کامظاہرہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے پولیس کے اپ گریڈیشن کا اعلان کر دیا اور کہا ہے کہ محکمہ پولیس کو مضبوط نہیں کریں گے تو اس کا فائدہ دشمن کو ہو گا وسائل کم ہے محدود وسائل میں رہتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں دہشت گردی کے خلاف پولیس نے بہت قربانیاں دی ہیں بلوچستان میں قیام امن کے لئے پولیس کو مضبوط بنانا ہو گا دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہے گی ان خیالات کا اظہار میر عبدالقدوس بزنجو نے پولیس لائن میں تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری اور ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ نے بھی خطاب کیا وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے پولیس اور دیگر فورسز نے دہشت گردی کے خلاف بہت بڑی قربانیاں دی ہیں علا وہ ازیںصوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان پولیس نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ۔ ملک کے حفاظت کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔