لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے خطاب میں اشعار کا برمحل اور برجستہ استعمال کیا اور حاضرین میں جوش و خروش پیدا کردیا۔ وزیر اعلیٰ نے جاپان، جرمنی اور چین کی حیرت انگیز معاشی ترقی کا ذکرکیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا
تمنا آبرو کی ہے اگر گلزار ہستی میں
تو کانٹوںمیں الجھ کر زندگی کرنے کی خو کر لے
نہیں یہ شان خود داری چمن سے توڑ کر تجھ کو
کوئی دستار میں رکھ لے کوئی زیب گلو کر لے
وزیراعلیٰ پنجاب امیر اور غریب میں تفاوت کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے۔
خوشبوئوں کا اک نگر آباد ہونا چاہیئے
اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہیئے
ان اندھیروں میں بھی منزل تک پہنچ سکتے ہیں ہم
جگنوئوں کو راستہ تو یاد ہونا چاہئیے
خواہشوں کو خوبصورت شکل دینے کے لئے
خواہشوں کی قید سے آزاد ہونا چاہیئے
ظلم بچے جن رہا ہے کوچہ و بازار میں
عدل کو بھی صاحب اولاد ہونا چاہیئے
وزیراعلیٰ نے کہا کہ غریب کو غریب تر اور امیر کو امیر تر بنانے والے اس نظام کو 2018ء کے بعد دفن کرنا ہو گا۔وزیراعلیٰ خود روزگار سکیم کے تحت چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں ہزاروں مرد و خواتین شریک تھے۔مسجد کے تقدس کو پیش نظر رکھتے ہوئے تمام حاضرین فرشی نشست پر بیٹھے تھے۔ وزیراعلیٰ نے بھی صوبائی وزرائ، ارکان صوبائی اسمبلی اور دیگر رفقاء سمیت فرشی نشست پر بیٹھ کر تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے ڈاکٹر امجد ثاقب اور’’وزیراعلیٰ خود روزگار سکیم‘‘ سے استفادہ کرنے والے مرد و خواتین کی گفتگو کو غور سے سنا -
’’کانٹوں میں الجھ کر زندگی کرنے کی خُو کرلے، اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہئے‘‘ وزیراعلیٰ نے اشعار پڑھے تمام حاضرین فرشی نشست پر بیٹھے
Feb 11, 2018