لاہور (نمائند سپورٹس )پاکستان سپر لیگ کے فائنل کی سکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے غیر ملکی ماہر ریگ ڈیکاسن کراچی پہنچ گئے ہیں، وہ آج فل ڈریس ریہرسل کے بعد اپنی رپورٹ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھیجیں گے۔ میڈیا سے گفتگو میںاْن کا کہنا تھا کہ وہ آج سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیں گے اور اْس کے بعدہی فیصلہ کریں گے کہ اْن کی سفارشات پرکس حد تک عمل ہوا‘سکیورٹی کا جائزہ لے کر سفارشات انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کو بھجوائوں گا۔دوسری جانب اولڈ ایئرپورٹ سے ہوٹل تک سکیورٹی قافلے نے ڈمی ریہرسل کی جبکہ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں بھی ڈمی ریہرسل ہوئی جہاں سٹیڈیم کو پولیس اور رینجرز اہلکار وں نے اپنے حصار میں لے رکھا تھا۔اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر اور پی سی بی کے سکیورٹی منیجر کرنل اعظم اور سیکورٹی آفیسر یونس بٹ بھی موجود تھے، سٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ کا کہنا تھا کہ فائنل والے دن 8ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے جبکہ 400موبائل گشت کریں گی۔اْنہوں نے بتایا کہ آج ہونے والی فل ڈریس ریہرسل 6گھنٹے جاری رہے گی، براڈ کاسٹر کے نمائندے رچرڈ ڈینس بھی کراچی پہنچے ہیں جنہوں نے ہوٹل اور اطراف کا جائزہ لیا۔ فائنل میچ کی تیاریاں جاری ہیںاور سکیورٹی اقدامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے جبکہ پولیس، رینجرز ،سپیشل سکیورٹی یونٹ اور سکیورٹی اداروں نے سکیورٹی پلان پر عملدرآمد کے لیے ریہرسل شروع کردی۔25 مارچ کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں پاکستان سپر لیگ کے فائنل میچ کے سلسلے میں تیاریاں شروع کردی گئی ہیں انتظامیہ کی کوشش ہے کہ جلد تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی جائے کھلاڑیوں کی کراچی آمد پر انھیں عالمی سطح کی سکیورٹی فراہم کی جائے گی اس ضمن میں سکیورٹی پلان مرتب کرلیا گیا ہے۔سکیورٹی پلان پر عمل کے لیے پولیس،رینجرز ، سپیشل سکیورٹی یونٹ، بم ڈسپوزل سکواڈ، سپیشل برانچ اور سکیورٹی ادارے مربوط اقدامات کررہے ہیں تحفظ کی آزمائشی مشق ریہرسل شروع کردی گئی ہے ۔موٹر کیڈ گاڑیوں کا وہ قافلہ ہوتا ہے جس میں کھلاڑی، آفیشل اور غیرملکی مہمان سوار ہوتے ہیں موٹر کیڈ میں کھلاڑیوں کی کوچ ، ایمبولینس، بم ڈسپوزل سکواڈ اور سکیورٹی کی گاڑیوں کی ترتیب طے کی گئی موٹرکیڈ 6 موٹرسائیکلوں، ایک بکتر بند اور 18 گاڑیوں پر مشتمل تھا جس میں پولیس اور رینجرز کی موبائلیں بھی شامل تھیں۔موٹر کیڈ کا آغاز پی آئی ڈی سی پر واقع نجی ہوٹل سے ہوا جوکہ ایم ٹی خان روڈ ، مائی کلاچی روڈ ، بلاول ہاؤس چورنگی ، دو تلوار چورنگی ، تین تلوار چورنگی اور کلفٹن پل سے ہوتا ہوا واپس پی آئی ڈی سی پر اختتام پذیر ہوا ۔ ڈی آئی جی عمران یعقوب منہاس نے بتایا کہ سکیورٹی اقدامات کی ریہرسل مرحلہ وار کی جائیگی جوکہ 3 روز تک جاری رہیگی۔ہفتہ کو کھلاڑیوں کے روٹ پر ریہرسل کی جائیگی جس میں کھلاڑیوں کے آنے جانے کے راستوں پر سکیورٹی کی صورتحال، نفری کی تعیناتی اور دیگر امور شامل ہوں گے۔آج تیسرے اور آخری روز فل ڈریس ریہرسل کی جائیگی جس میں مجموعی طور پر تینوں دن کی سکیورٹی کا بھی جائزہ لیا جائیگا جبکہ ایئرپورٹ سے ہوٹل، ہوٹل سے سٹیڈیم اور سٹیڈیم سے واپس ہوٹل تک تمام راستوں پر فل ڈریس ریہرسیل ہوگی جس میں تمام امور کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔اس موقع پر شہریوں کو کسی بھی قسم کی پریشانی اور زحمت سے بچانے کے لیے کوشش کی جائیگی کہ کم سے کم وقت ٹریفک روکا جائے اس ضمن میں سپریم کورٹ کی رولنگ کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔