لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نیب سے تعاون قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، چیئرمین نیب کے الفاظ کو مخالفین نے ہمارے خلاف استعمال کیا، چیئرمین نیب شکست خوردہ لوگوں کو موقع فراہم نہ کریں، چیئرمین نیب کو کوئی شکوہ ہے تو اپنے اختیارات استعمال کرسکتے ہیں۔ نیب افسروں نے چیئرمین نیب کو صحیح صورتحال سے آگاہ نہیں کیا، اداروں کے درمیان رابطہ پریس کانفرنس کے ذریعے نہیں ہونا چاہئے، پنجاب میں 59 کمپنیاں کام کررہی ہیں جس میں 15 کمپنیاں 5 سال سے غیرفعال ہیں۔ پنجاب حکومت نے 47 کمپنیوں کا ریکارڈ نیب کو فراہم کیا۔ نیب افسروں کا رویہ انتہائی تضحیک آمیز ہے۔ نیب میں بعض لوگ ایسے ہیں جو خود نیب کو مطلوب ہیں۔ پاور ڈویلپمنٹ کمپنی میں نوید اکرام نے کرپشن کی، پنجاب میں کوئی شاہ نہیں نہ کوئی شاہ کا وفادار ہے۔ پنجاب کی ترقی سے خائف لوگ الزامات لگا رہے ہیں۔ اورنج لائن منصوبے کا تمام ریکارڈ ہائیکورٹ میں پیش کیا۔ شہباز شریف نے اعلان کیا کہ ایک پیسے کی کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ 11 منصوبوں میں 680 ارب روپے کی بچت کی گئی، کوئی چیلنج کرے ہم 680 ارب روپے کو ثابت کریں گے۔ پنجاب سپیڈو بس کوروکنے کی کوشش کی جارہی ہے، توقع کرتے ہیں آئینی اختیار کو آئین و قانون کے طور پر استعمال کیا جائیگا۔ چیئرمین نیب کو صحیح گائیڈ نہیں کیا گیا، چیئرمین نیب کے ایسے بیانات قبول نہیں جو سیاسی مخالفین اچھالیں۔