اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت عارف علوی سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملاقات کی۔ وفاق اور صوبہ سندھ کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ اور تعاون کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ صدر مملکت نے کہا وفاقی حکومت کے سندھ میں جاری منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے گا۔ ملاقات میں سندھ میں پانی کی فراہمی یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ کراچی میں جاری ماس ٹرانزٹ منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کا اعادہ کیا گیا۔ منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے صدر سے وزیراعلیٰ سندھ کی دوبارہ ملاقات جلد ہوگی۔ مزید براں صدر مملکت عارف علوی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے نوازشریف کی صحت پر کیئر ہونی چاہئے۔ نیب قانون میں تبدیلی کے بارے میں میری کوئی بات نہیں ہوئی۔ پاک فوج کا خارجہ پالیسی میں کردار ہے۔ جسٹس کھوسہ کے چارٹر آف گورننس کو حکومت لے کر چلے گی تو تیار ہوں۔ سینٹ اور اسمبلی کے اجلاس میں ہفتے میں ایک بار جاﺅں گا جو زبان سے بات نکل جاتی ہے وہ واپس نہیں آتی۔ نقیب اللہ مسعود کے احتجاج میں خود گیا کراچی کے اندر فیڈرل گورنمنٹ کے ہاتھ میں گرین لائن تھی۔ عورتوں کی وراثت پر کام کررہا ہوں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار سادہ آدمی ہیں۔ وزیراعظم کی سلیکشن بہت اچھی ہے۔ کلبھوشن پر وزیر کے بیان پر ہنسا ہی جاسکتا ہے۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ والے بھی ملنے آتے ہیں کہیں نہ کہیں این آر او پر بات ہوئی ہوگی۔ منڈیلا کا این آر او تھا ”جرم کا اعتراف کرو پھر معافی ہوگی۔ تبدیلی یہی ہے اب وزراءمستعفی ہورہے ہیں۔ میری بیوی کہتی ہے علیم خان کی گرفتاری بیلنسنگ ایکٹ تو نہیں۔ اس پلی بار گین کے حق میں ہوں جو سب کے سامنے اور شفاف ہو۔ کرپشن مافیا زور لگائے شہر نہیں نکلتا۔ پیپلزپارٹی کے ساتھ مسائل حل کرنے کی کوشش کروں گا۔ وزیراعظم نے کہا چھوٹی نہیں بڑی مچھلی کو پکڑیں۔
صدر