اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے مالی سال2018-19 کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں جس کے مطابق 125 سے زیادہ جسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں سے82 نے تفصیلات جمع کرائیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق تحریک انصاف نے22 کروڑ 53 لاکھ مالیت کے اثاثے ظاہر کیے، تحریک انصاف کے اثاثوں میں گزشتہ1 سال کے دوران9 کروڑ روپے کی کمی ہوئی، چیئرمین عمران خان نے اپنے بیان حلفی میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کو ممنوعہ ذرائع سے کوئی فنڈنگ نہیں ہوئی۔ الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ تحریک انصاف کے آمدن سے زائد اخراجات ہوئے جبکہ1 سال میں 50 کروڑ 87 سے زیادہ اخراجات ہوئے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے پاس16 کروڑ روپے کا بینک بیلنس ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینزکو1 کروڑ 35 لاکھ روپے کا چندہ ملا۔ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے اثاثوں کی مالیت 70 لاکھ 16 ہزار روپے ہے جس میں سے2 کروڑ سے زائد کے اخراجات کیے اور آمدن57 لاکھ ہوئی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق مسلم لیگ ن کے بھی آمدن سے زائد اخراجات ہوئے، مسلم لیگ ن کی1 کروڑ 55 لاکھ روپے آمدن،20 کروڑ روپے اخراجات ہوئے، مسلم لیگ ن کے اثاثوں کی مالیت 8 کروڑ 17 لاکھ روپے ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ غریب ترین سیاسی جماعتوں میں شامل شیخ رشید کی پارٹی اکاونٹ میں صرف ڈھائی لاکھ روپے موجود ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے2 لاکھ 31 ہزار روپے کا بینک بیلنس ہے۔ ایم کیو ایم کے پاس 4 کروڑ19 لاکھ کے اثاثے ہیں،ایم کیو ایم پاکستان نے چندے کی مد میں 4 کروڑ 79 لاکھ روپے اکٹھے کیے۔ جماعت اسلامی 90 لاکھ18 ہزار روپے کے اثاثوں کی مالک ہے جبکہ مسلم لیگ ق کے پاس4 کروڑ99 لاکھ روپے مالیت کے اثاثے ہیں۔