معاملات طے پا گئے: پرویز الٰہی، مسئلہ کا حل تلاش کر لیا، غلط فہمیاں دور ہو گئیں: پرویز خٹک

لاہور+اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی) حکومتی مذاکراتی کمیٹی وفاقی وزیر پرویزخٹک کی قیادت میں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کی رہائش گاہ پر پہنچی۔ کمیٹی کے ارکان جن میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور، وفاقی وزراء اسد عمر اور شفقت محمود شامل تھے جبکہ پاکستان مسلم لیگ کی طرف سے مذاکرات میں چودھری پرویزالٰہی، وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ، سینیٹر کامل علی آغا، ارکان قومی اسمبلی مونس الٰہی، حسین الٰہی اور چودھری شافع حسین موجود تھے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی آمد پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی، مونس الٰہی اور کامل علی آغا نے استقبال کیا۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ سرکاری افسروں کے بارے میں بات نہیں ہوئی، ہم نے شہبازشریف کا دور افسروں کی وجہ سے نہیں اپنے عوامی خدمت کے کاموں کی وجہ سے نکالا، ملاقات میں کچھ نئی چیزیں زیر بحث آئیں، کوئی ایسا ایشو نہیں جو حل طلب ہو، حکومت کو درپیش چیلنجز کو مل جل کر مشاورت سے حل کرنے پر اتفاق ہوا ہے، ہم سارے نیک نیت لوگ ہیں، عمران خان کی قیادت میں جو تبدیلی آئی ہے وہ نچلی سطح پر بھی جانی چاہئے کیوں نہیں گئی اس کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔ ملاقات میں اتحادیوں کے مسائل کے حوالے سے کھل کر بات ہوئی ہے، ہمیں عمران خان کی نیت اور قیادت پر کوئی شک نہیں، ہم سب مل کر کام کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ اسی طرح اگلے الیکشن تک اتحاد چلے اور مل کر اگلا الیکشن لڑیں، اس کیلئے ہمیں مل جل کر چلنا ہو گا تاکہ محبت، دوستی اور بھرم کا جذبہ قائم رہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کمیٹی کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آج کی ملاقات میں تمام ایشوز پر بات کی گئی ہے اور میں یہ کہوں گا کہ تمام معاملات حل ہو گئے ہیں۔ ایک سوال پر چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ پنجاب سے کہوں گا کہ صحافی کالونی کے مسائل فوری حل کریں اور جو صحافی رہ گئے تھے ان کو بھی لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں پلاٹ دئیے جائیں۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر پرویز خٹک نے پاکستان مسلم لیگ سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی چھوٹی باتیں تھیں مگر لوگوں نے ان کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ جس کی وجہ سے غلط فہمی پیدا ہوئی، ہم نے مل بیٹھ کر مسئلے کا حل تلاش کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کے ساتھ مل جل کر نہ چلا جائے تو خرابی پیدا ہوتی ہے، غلط فہمیاں دور ہو گئی ہیں، کوئی اتحادی حکومت کو چھوڑ کر نہیں جا رہا، ایم کیو ایم اور نہ ہی مسلم لیگ، ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ آنے والا الیکشن بھی ہم مل جل کر لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا وفد کمیٹی کی شکل میں ملاقات کیلئے آیا تھا، ہم ساتھی تھے، ہیں اور رہیں گے، عوامی ایشوز تھے آئندہ مل جل کر فیصلے کریں گے اور رابطے میں رہیں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الہی نے کہا ہے کہ کسی صورت تحریک انصاف کی حکومت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، ق لیگ کو کوئی مائنس ون فارمولا قبول نہیں۔ ایک بیان میں مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہی نے کہا حکومتی کمیٹی نے ہمارے زیادہ تر مطالبات تسلیم کرلیے ہیں، باقی مطالبات بھی مان لیے جائیں گے، موجودہ کمیٹی نے پہلی کمیٹی سے طے پانے والے امور بھی تسلیم کر لیے ہیں۔مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی مونس الٰہی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ق) اور پاکستان تحریک انصاف اب ایک پیچ پر ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان مذاکرات کا فائنل راؤنڈ مکمل ہو گیا ہے۔ مسلم لیگ (ق) اور تحریک انصاف کا اتحاد جاری رہیگا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...