اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ کی زیرصدارت اجلاس میں فوری طور پر چینی کی برآمد پر پابندی عائدکردی ہے۔ پیر کو وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں ای سی سی نے فوری طورپر چینی کی برآمد پر پابندی عائدکردی اور کہا ملک میں ضرورت کے مطابق چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں، یہ اقدام ملک میں چینی کی بڑھتی قیمت کنٹرول کرنے کیلئے کیا گیا۔ چینی کی درآمد کی تجویز موخر کردی گئی۔ خزانہ ڈویژن سے جاری بیان کے مطابق اجلاس کے دوران وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے ملک میں چینی کی سپلائی کی موجودہ صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی نے مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام کے لیے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی، تاہم چینی کی درآمد کی تجویز منظور نہ کی جاسکی۔ ای سی سی نے کہا کہ اگر ملک میں چینی کے ذخائر کم ہوتے ہیں تو اس کی درآمد اور اس پر عائد ٹیرف اور ٹیکسز میں چھوٹ کی تجویز پر دوبارہ غور کیا جائے گا۔ کمیٹی کے اراکین نے اتفاق کیا کہ چونکہ ملک میں چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں اس لیے اس وقت اس کی درآمد کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے۔ کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ شوگر ملز کے پاس اس وقت چینی کے 17 لاکھ ٹن سے زائد ذخائر موجود ہیں۔ ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کو ملک میں چینی کی قیمت کنٹرول کرنے کے لیے صوبائی حکومتوں سے بات کرنے کی ہدایت کی کیونکہ صوبائی معاملہ ہے۔ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق ای سی سی کے اجلاس میں ہنر مند پروگرام کیلئے تین ارب 30 کروڑ گرانٹ کی منظوری دیدی گئی ۔
ای سی سی: چینی درآمد کی تجویز مؤخر ہنرمند پروگرام کیلئے 3 ارب، 30 کروڑ گرانٹ منظور
Feb 11, 2020