کرونا، 97 مزید ہلاک، پھیلاؤ کا خطرہ، عالمی ادارہ صحت، چین میں مہنگائی بلند ترین سطح پر

Feb 11, 2020

بیجنگ، لاہور، ملتان ( شہنوا ‘نوائے وقت رپورٹ، سپورٹس رپورٹر، سپیشل رپورٹر) کرونا وائرس تیزی سے انسانی زندگیاں نگلنے لگا۔ چین میں ایک روز میں مزید 97 افراد ہلاک ہوگئے۔ مرنے والوں کی تعداد 908 ہوگئی۔ متاثرین کی تعداد 40 ہزار سے بڑھ گئی۔ چینی حکام کے مطابق 1 لاکھ 87 ہزار 518 افراد کو طبی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے وائرس کی تحقیق کے لیے ماہرین کی ٹیم بیجنگ بھیج دی۔ قمری سال کی چھٹیوں پر گئے چینی آج اپنے کاموں پر واپس لوٹ آئے۔ کرونا نے 27ممالک کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔ جاپان میں لنگر انداز بحری جہاز میں ٹوٹل مریضوں کی تعداد 70 ہوچکی ہے۔ چین میں کرونا وائرس سے مزید 97 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جس کے بعد کورونا سے اموات کی تعداد 813 سے بڑھ کر910 ہوگئی۔ گذشتہ24 گھنٹوں میں بیماروں کی تعداد میں بھی3ہزار افراد کا اضافہ ہوا ہے اور یہ تعداد 37 ہزار سے بڑھ کر 40 ہزار ہوگئی ہے جبکہ 3 ہزار 274 بیمار صحت یاب ہوگئے، 1لاکھ 87 ہزار 518 افراد کی طبی نگرانی بھی کی جا رہی ہے ۔ تاہم سنگاپور میں مزید7 کیسز رپورٹ ہونے سے وہاں متاثرین کی تعداد 46 ہوگئی ہے جن کی حکام نے تصدیق کی ہے۔ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے کرونا وائرس پر تحقیق میں مدد کے لیے ایک ٹیم بیجنگ روانہ کی ہے کیونکہ اب تک ہونے والی ہلاکتوں میں 2 کے علاوہ باقی تمام چین میں ہوئی ہیں۔ یہ 2 ہلاکتیں ہانگ کانگ اور فلپائن میں ہوئی ہیں۔ جاپانی ساحل پر لنگر انداز کروز شپ ’ڈائمنڈ پرنسس‘ پر سوار مزید 60 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ جاپانی حکام کے مطابق اس طرح اس جہاز پر اب تک کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 130 ہو گئی ہے۔ جاپانی حکام نے یوکوہاما کے ساحل پر لنگر انداز اس کروز شپ کے مسافروں کو اس وقت اس جہاز تک ہی محدود رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جب ہانگ کانگ میں اترنے والے ایک مسافر میں اس وائرس کی تصدیق ہو گئی تھی۔ اس بحری جہاز پر کل تین ہزار سات سو مسافر اور عملے کے ارکان موجود ہیں جن کا تعلق پچاس مختلف ممالک سے ہے۔ جاپان میں لنگرانداز بحری جہاز میں کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی تعداد 69 ہو گئی ہے۔ دوسری جانب چین کے شہر ووہان سے امریکی شہریوں کو لیکر دو پروازیں امریکہ پہنچ گئی ہیں۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا اس حوالے سے بتانا ہے کہ چین سے 800 سے زائد امریکیوں کو نکالا جا چکا ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کبھی چین نہ جانے والے افراد کا بھی کورونا وائرس سے متاثر ہونا ایک بڑے خطرے کے ابتدا ہے۔ یہ وائرس بڑے پیمانے پر پھیل سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ مختلف ممالک میں ایسے افراد میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو کبھی چین نہیں گئے، یہ بہت بڑے خطرے کے محض ابتدائی آثار ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے اس صورت حال کو ’ٹِپ آف دا آئس برگ‘ سے تشبیہ دی ہے اور صورت حال کی نگرانی کے لیے اپنے ایک وفد کو چین بھی بھیجا ہے۔ ادھر ایئرچائنا کی پروازسی اے 946 پاکستانی اور چینی مسافروں کو لے کر بیجنگ سے کراچی پہنچ گئی ہے۔ ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق بیجنگ سے کراچی پہنچنے والی پرواز ایئرچائنہ سی اے 946 میں 23 چینی باشندے بھی سوار تھے۔ ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق ایک چینی باشندے کو ایئرپورٹ پر شک کی بنیاد پر روکا گیا تھا جبکہ اس چینی باشندے کے معائنے کے بعد اسے کلیئر قرار دے دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے کرونا وائرس سے متعلق نیشنل ایکشن پلان لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پرصوبوں اور دیگر فریقین سے مشاورت کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق کورونا ایکشن پلان کی تشکیل پر عالمی اداروں سے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے جنہوں نے ایکشن پلان پر تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایکشن پلان میں کورونا وائرس سے متعلق حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔کرونا وائرس سے خوف زدہ پانچ پاکستانی اتھلیٹس ٹریننگ ادھوری چھوڑ کر وطن واپس آگئے۔ ارشد ندیم، محبوب علی، محمد نعیم،عزیز الرحمن اور سمیع اللہ نے 28 فروری تک بیجنگ میں ٹریننگ کرنا تھی، اولمپکس میں کوالیفائی کرنے والے ارشد ندیم کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کافی خوف زدہ تھے، اتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر میجرجنرل ریٹائرڈ اکرم ساہی نے وطن واپسی کے فوری انتظامات کیے، کسی مشکل میں نہیں پھنسے اور خیریت سے واپس پہنچ گئے ہیں۔ اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کے صدر میجر جنرل ریٹائرڈ اکرم ساہی کا کہنا ہے کہ ان اتھلیٹس کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے، اور دسیتاب پہلی فلائٹ سے انہیں واپس بلالیا گیا تھا۔ چین کی کیمونسٹ پارٹی کی سنٹرل کمیٹی کے سیکرٹری جنرل شی جن پنگ نے بیجنگ میں پیر کے روز نوول کورونا نمونیا وائرس پر قابو پانے اور اس کے تدارک کے کام کا معائنہ کیا۔ شی جن پنگ نے بطور چینی صدر اور چیئرمین سنٹرل ملٹری کمشن بیجنگ کے چائو یانگ ضلع میں آنہوالی کمیونٹی سے ملاقات کی اور وبا پر ابتدائی سطح پر قابو پانے اور اس کے روک تھام سمیت روزمرہ ضروریات کی فراہمی کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔ دریں اثناء برطانیہ میں بھی مزید 4 افرد میں وائرس کی تصدیق کے بعد ملک میں کرونا کو خطرہ قرار دیدیا گیا۔ دریں اثناء چین میں خطرناک کورونا وائرس کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی ترسیل کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔چین کو پہلے ہی مقامی معاشی سست روی کا سامنا تھا اور اب کورونا وائرس کی وجہ سے کاروبار، سفر اور سپلائی چین بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔کرونا وائرس کے شبہ میں ایک اور مریض نشتر ہسپتال منتقل،شبہ میں زیر علاج ایک مریض کو روبصحت ہونے پر ڈسچارج کر دیا گیا,زیر علاج مشتبہ مریضوں کی مجموعی تعداد تین ہو گئی،چائنہ پلٹ ملتان اور راجن پورکے رہائشی نوجوانوں کی رپورٹس کا انتظار، ادھر ہسپتال ذرائع کے مطابق تینوں مریض تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔

مزیدخبریں