تاریخ رقم، آسکر میلہ کورین فلم پیراسائٹ نے لوٹ لیا، رینے زیلویگربہترین اداکارہ

Feb 11, 2020

لاس اینجلس (نیٹ نیوز)جنوبی کوریا کے ڈائریکٹر بونگ جون ہو کی فلم 'پیراسائٹ' نے 92ویں اکیڈمی ایوارڈز (المعروف آسکر ایوارڈز) میں سب سے بڑا اعزاز حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔ 90 سالہ تاریخ میں بہترین فلم کا ایوارڈ ملا۔ ڈائریکٹر بونگ جون ہو کی فلم پیراسائٹ کو آسکر ایوارڈز میں 4 ایوارڈز سے نوازا گیا جن میں بہترین فلم، بہترین ہدایت کار، بہترین سکرین پلے اور بہترین غیر ملکی زبان کی فلم شامل ہیں۔ خیال رہے کہ 'پیراسائٹ' پہلی غیر ملکی زبان کی فلم ہے جس کو آسکر ایوارڈ کے دوران بہترین فلم کا اعزاز ملا۔ تقریب میں پاکستانی گلوکارہ مومنہ مستحسن نے بھی شرکت کی۔ ہدایت کار بونگ جون ہو کا کہنا تھا کہ 'میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں آسکر ایوارڈ جیتوں گا'۔ انہوں نے اس ایوارڈ کے لیے نامزد باقی فلموں کے ہدایت کاروں کے کام کو بھی سراہا اور کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ اتنی بڑی شخصیات کے درمیان انہیں اس اعزاز سے نوازا گیا۔'پیراسائٹ' طنز و مزاح سے بھرپور فلم ہے جس کی کہانی دولت مند خاندان میں ملازمت حاصل کرنے والے غریب خاندان پر مبنی ہے۔ اس سال بہترین اداکار کا ایوارڈ جوا کوائین فیونکس نے اپنی فلم 'جوکر' کے لیے حاصل کیا۔ خیال رہے کہ جوا کوائین فیونکس کے کیریئر کا یہ پہلا آسکر ایوارڈ تھا، ایوارڈ قبول کرتے ہوئے انہوں نے مداحوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ اس موقع پر اپنے آنجہانی بھائی کو یاد کرتے ہوئے ان کی ایک نظم سنائی۔ جوا کوائین فیونکس کی فلم 'جوکر' کی کہانی ایک سٹینڈ اَپ کامیڈین کے گرد گھومتی ہے جو حالات و واقعات سے پریشان ہو کر جرائم کی دنیا میں قدم رکھ دیتا ہے۔ تقریب کے دوران اداکارہ رینے زیلویگر کو ان کی فلم 'جوڈی' کے لیے بہترین اداکارہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس فلم میں انہوں نے جوڈی گارلینڈ نامی خاتون کا کردار نبھایا تھا۔ جنگ عظیم اول پر بنی فلم ’1917‘ نے 3 آسکر ایوارڈ حاصل کیے جبکہ 'ونس اپون اے ٹائم ان ہولی وڈ' میں کام کرنے والے اداکار بریڈ پٹ کو بہترین معاون اداکار کا آسکر ایوارڈ دیا گیا۔ خیال رہے کہ بریڈ پٹ نے اداکاری کے لیے یہ پہلا آسکر ایوارڈ اپنے نام کروایا، اس سے قبل 2014 میں سامنے آئی ان کی فلم '12 ایئرز آف سلیو' کے لیے بھی انہیں بہترین فلم کے آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ بریڈ پٹ نے فلم 'ونس اپون اے ٹائم ان ہولی وڈ' میں ایک سٹنٹ مین کا کردار نبھایا تھا، فلم میں لیونارڈو ڈی کیپریو نے مرکزی کردار ادا کیا البتہ انہیں اس سال آسکر ایوارڈ نہیں ملا۔بہترین معاون اداکارہ کا ایوارڈ لورا ڈرن کے نام رہا جن کی اداکاری کو فلم 'دی میرج سٹوری' میں خوب سراہا گیا تھا۔ انہوں نے ایوارڈ قبول کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں موقع ملتا کہ وہ کسی کو یہ ایوارڈ دے سکتیں تو وہ گریٹا گرونگ اور لولا وانگ کے نام یہ ایوارڈ کرتیں۔ خیال رہے کہ یہ دونوں خواتین ہدایت کارائیں اس سال آسکر ایوارڈ میں بہترین ہدایت کار کی نامزدگی سے محروم رہیں۔ بہترین دستاویزی فلم کا ایوارڈ سابق امریکی صدر اوباما اور خاتون اول میشل اوباما کی پروڈکش کمپنی کی طرف سے بنائی گئی فلم’دی امریکن فیکٹری‘ کو دیا گیا۔

مزیدخبریں