امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی نے وائٹ ہاﺅس کے 2021ءکے مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ تجاویز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں کے بالکل برعکس ہے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایک بار پھر امریکی صدر نے دکھا دیا ہے کہ ان کے نزدیک امریکی خاندانوں کی صحت، مالی تحفظ اور فلاح و بہبود کی بہت کم قدر و اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے اس منصوبے کے تحت صحت کے شعبے سے آدھے کھرب امریکی ڈالر کم ہوجاتے ہیں ، طبی امداد سے 900 ارب ڈالر اور معاشرتی تحفظ کی معذوری کی انشورنس میں کمی آتی ہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے فیڈرل سٹوڈنٹ قرض کاٹ کر نہ صرف طلبہ کی دل آزاری کی ہے بلکہ کسانوں کے تحفظ اور نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام کی رقم کم کر کے کسانوں اور غریب خاندانوں کو چھور دیا ہے اور کمیونٹیز کے مستقبل اور ملازمتوں میں کمی کی ہے۔ وائٹ ہاﺅس نے گزشتہ روز آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز پیش کیں جس کے تحت بڑے مقامی منصوبوں میں کمی کی جائے گی اور دعوی کیا گیا کہ ٹھوس اقتصادی ترقی نہ صرف خسارہ میں بڑی حد تک کمی بلکہ 2035 تک متوازن بجٹ کا باعث بنے گی۔ 2021ءکے مالی سال کا بجٹ رواں سال اکتوبر سے آئندہ سال ستمبر تک کے لیے ہو گا۔