اسلام آباد (نا مہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ نے کرپشن کے الزمات پر دو ریفرنسز دائر کرنے کی منظور دے دی ہے۔ جبکہ خیبر پختونخواہ کے وزیراطلاعات شوکت علی یوسف زئی، رکن قومی اسمبلی ڈیرہ غازی خان سردار جعفر خان لغاری سمیت مختلف افراد کے خلاف 8انکوائریز کی بھی منظوری دیدی ہے۔ اس کے علاوہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 8انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سمیت دیگر افراد کے انویسٹی گیشنز شامل ہیں۔ منظور احمد وٹو سابق وزیر انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن اور دیگر کے خلاف انکوائری بند کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بدھ کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں 3 ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔ جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں احمد حیات سابق چئیرمین کے پی ٹی، سید جمشید زیدی، سابق جنرل منیجر کے پی ٹی، خرم ایس عباس سی ای او کراچی انٹرنیشنل ٹرمینل، ایم ایس کراچی انٹرنیشنل کنٹنیر ٹرمینل ودیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طورپر سرکاری زمین الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 21.45 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں محمد فاروق سابق چئیرمین بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، سردار انور قمبرانی، سابق چئیرمین بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، علی ظہیر ہزارہ، سابق چئیرمین بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، جاویدخان ڈائریکٹر بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبہ میں غیر قانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔ اجلاس میں 8انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ جن میں سردار جعفر خان لغاری رکن قومی اسمبلی ڈیرہ غازی خان اور دیگر، شوکت علی یوسف زئی وزیراطلاعات خیبر پختونخواہ اور دیگر، احمد نواز چئیرمین، حمید اکبر خان سابق ضلعی ناظم بھکر، خالد سعید جنرل منیجر ٹیکنیکل لیسکو لاہور اور دیگر، محمد انور ورک سابق ایڈیشنل آئی جی پولیس اور دیگر، امریکن انٹرنیشنل سکول سسٹم کو غیرقانونی زمین الاٹ کرنے والے افسران /اہلکاران اور سکول سسٹم لاہور کی انتظامیہ، راجہ خان مہر رکن صوبائی اسمبلی سندھ، منشی حیات، سچل مہر، سپروائزر امان اللہ، فیصل میمن سابق سی ایم او، نادر شاہ امروتی ٹی ایم او، سٹی سپروائزر، لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ ضلع گھوٹکی کے افسران و اہلکاران اور دیگر، امانت اللہ خان سابق وزیر آبپاشی اور دیگر، رانا عبد الرف رکن صوبائی اسمبلی، رانا عاطف (سابق چئیرمین ایم سی بہاولپور)، ایم سی بہاولپور کے اہلکاران، پی ایچ ای اور کنٹریکٹرزکے خلاف انکوائریز کی منظوری شامل ہے۔ اجلاس میں 8انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں نواب ثناء اللہ زہری،سابق وزیر اعلی بلوچستان اور دیگر، کے پی ٹی افسران و اہلکاران اور دیگر،آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخواہ کے افسران واہلکاران اور دیگر، محکمہ اوقاف خیبر پختونخواہ کے افسران و اہلکاران اور دیگر، بلوچستان ڈوپلپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ، پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ اور دیگر، منظور احمد ملک سابق آفیشل، ایس ایس پی آفس جیکب آباد اور دیگر، عبدالحمید کاٹو مختیار کار (ریونیو)، ریونیو کشمور کے افسران و اہلکاران اور دیگر، ڈاکٹر فضل کریم سابق ای ڈی او ہیلتھ خانیوال اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 8انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں اوقاف خیبر پختونخواہ کے افسران و اہلکاران اور دیگر، بلوچستان ڈوپلپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ،پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ اور دیگر، منظور احمد ملک سابق آفیشل، ایس ایس پی آفس جیکب آباد اور دیگر،عبدالحمید کاٹو مختیارکار(ریونیو)،ریونیو کشمور کے افسران و اہلکاران اور دیگر،ڈاکٹر فضل کریم سابق ای ڈی او ہیلتھ خانیوال اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔ ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میںالیاس خان سابق سینئر جوائنٹ سیکرٹری، وزیر برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور دیگر، نظیر احمد سومرو ڈپٹی منیجر ایس ایس ٹی ڈویژن سیپکو سکھر اور دیگر کے خلاف انکوائریز بھی عدم ثبوت کی بنیاد پربند کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں چوہدری مسعود احمد سابق رکن صوبائی اسمبلی، چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران و اہلکاران، ریونیو ڈیپارٹمنٹ لیاقت پور اور دیگرکے خلاف تحقیقات کا معاملہ قانون کے مطابق کارروائی کیلئے بورڈ آف ریونیو محکمہ بلدیات کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کینال گارڈن ہائوسنگ اتھارٹی کے مالکان/ ڈویلپرز بہاولپور اور دیگرکے خلاف تحقیقات کا معاملہ قانون کے مطابق کارروائی کیلئے ڈپٹی کمشنر بہاولپور کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور کرپشن فری پاکستان نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر قانون کے مطابق عمل پیرا ہے۔ نیب انسداد بدعنوانی کا قومی ادادرہ ہے۔ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز ٹھوس شواہدکی بنیاد پر قانون کے مطابق مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ انوسٹی گیشن آفیسرز اورپراسیکیوٹرز پوری تیاری کے ساتھ معزز عدالتوں میں نیب مقدمات کی پیروی کریں جہاں قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نیب میں آنے والے ہر شخص کی عزت نفس کا مکمل خیال رکھا جائے۔ چئیرمین نیب نے ہدایت کی کہ جعلی ہائوسنگ سوسائٹیز اور کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیز کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔