پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اخترخان نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق زیادہ امکان یہی ہے کہ پی ڈی ایم کا لانگ مارچ اسلام آبادنہیں پہنچے گا اور اگرآیا تواس سے قانون کے مطابق سلوک ہوگا،قابل تقسیم محاصل سے 60فیصد صوبوں کو چلا جاتاہے اوروفاقی حکومت باقی 40فیصد کے ساتھ غیر ملکی قرضے،سودکی ادائیگی،دفاع اور پنشن سمیت دیگر اخراجات پورے کر رہی ہے ،اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بتدریج کم ہو رہی ہیں اور جنوری 2021ء میں کنزیومر پرائس انڈیکس جولائی 2018ء کی سطح پر تھا ۔ان خیالات کا اظہارانہوںنے اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آنے والے پارٹی رہنمائوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ عمران خان کے ہوتے ہوئے ' ' مٹی پائو '' فارمولہ نہیں چلے گا ،اگراپوزیشن یہ کہتی ہے کہ ماضی میں جو کچھ ہوااسے چھوڑ کر آگے چلتے ہیں تو ایسا ممکن نہیں،اگراحتساب کی بیل منڈھے نہیں چڑھے گی توملک کبھی بھی آگے نہیں بڑھ سکے گا ۔
اپوزیشن میڈیا میں حکومت کے ساتھ بیٹھنے کی بات تو کرتی ہے لیکن میز پر بیٹھنے کیلئے ریلیف کے حصول کیلئے پیشگی شرائط بھی رکھ دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم مردہ گھوڑاہے یہ میدان میں اترنے اور دوڑنے کے قابل نہیں ،اطلاعات کے مطابق زیادہ امکان یہی ہے کہ پی ڈی ایم کا لانگ مارچ اسلام آبادنہیں پہنچے گا اور اگر آیا تو اسے ایسے ہی سنبھالیں گے جیسے مولانا فضل الرحمان کے سابقہ احتجاج اور دھرنے کو سنبھالا تھا ۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ مہنگائی میںبتدریج کمی آرہی ہے ،گزشتہ ماہ کنزیومر پرائس انڈیکس اس سطح پر آ گیا جو جولائی 2018ء میں تھا ، انشااللہ اب ایلیٹ کلاس نہیں بلکہ عوام کی زندگیوںمیں آسودگی اورخوشحالی آئے گی ۔