صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے قانون کا 49 واں اجلاس گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سمیت متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔ کمیٹی نے متعدد قانونی ترامیم اور دیگر امور کی منظوری دی۔ جن تجاویز کی منظوری دی گئی ان میں بہبود ایسوسی ایشن چمبہ ہاؤس لاہور کو نزول لینڈ لیز پر دینے، پنجاب سٹیمپ ایکٹ 1899 ء میں متعدد ترامیم، پنجاب بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی میں بھرتی کے لیے قد اور چھاتی کی پیمائش میں رعایت دینے، راوی اربن ڈویلپمنٹ آتھارٹی کو محکمہ ہاؤسنگ کے ماتحت دینے، پنجاب کی بار ایسوسی ایشنز کو حکومتی امداد دینے اورسرکاری ہسپتالوں میں پرائیویٹ پریکٹس کا فریم ورک وزیر اعلیٰ سے منظور کرا کے لاگو کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔ کمیٹی نے جن تجاویز کو مزید غوروخوض کے لیے ملتوی کیا ان میں پنجاب میڈیکل اینڈ ہیلتھ انسٹی ٹیوشنز ایکٹ 2003 ء میں بورڈ آف مینجمنٹ کے حوالے سے مجوزہ ترامیم، سرکاری ہسپتالوں کے سربراہان کے چناؤکے لیے سیلیکٹ کمیٹی کے رولز میں مجوزہ ترامیم، پنجاب پروکیورمنٹ رولز 2014 ء میں کنسلٹنسی کے لیے اشتہار کی شرط ختم کرنے کی ترمیم اور پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ میں نئے ارکان کی شمولیت کی تجویزشامل ہے۔