حافظ آباد(نمائندہ خصوصی، نامہ نگار) حافظ آبادکا شرقی حصہ75سال بعد بھی واٹرسپلائی سے محروم ہے۔13سال قبل واٹرسپلائی کی ایک کرن نظرآئی تھی مگر محکمہ پبلک ہیلتھ اورمیونسپل کمیٹی کی جنگ کے باعث وہ بھی ختم ہوگئی ۔کروڑوں روپے کی لاگت سے لگائے گئے 12ٹیوب ویل ناکارہ پڑے عوام کامنہ چڑا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ملک فیاض احمد اعوان دو مرتبہ ایم پی اے اورایک مرتبہ چیئرمین بلدیہ رہ چکے انہیں حکومت پنجاب نے ترقیاتی کاموں کیلئے35کروڑ روپے کے فنڈز فراہم کئے ۔ ان کے والد ملک فضل حسین اعوان ایک دفعہ ایم پی اے اوردوسری بارایم این اے منتخب ہوئے۔ شرقی حصہ کے رہائشی حاجی جمشید عباس تھہیم جوکہ ایک مرتبہ ایم پی اے اورحالیہ چیئرمین تحصیل میونسپل کارپوریشن رہے ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کے ملک وزیر احمد اعوان ایم پی اے کا تعلق بھی شرقی حصہ سے تھا ۔اس کے باوجود واٹرسپلائی شہرکے شرقی حصہ کے عوام کا مقدرنہ بن سکی۔ 2010 میں محکمہ پبلک ہیلتھ نے 10کروڑ87لاکھ روپے کی لاگت سے ایک سکیم شروع کی جس میں سے ساڑھے 4کروڑ روپے کی لاگت سے 12ٹیوب ویل چالو کئے اس کے ساتھ ساتھ 40فیصد علاقہ میں پائپ لائنز بچھائی گئیں۔اس وقت بلدیہ نے اپنے پرانے 6ٹیوب ویل کے ساتھ صرف ایک نیاٹیوب ویل ٹیک اوورکیاجبکہ بقیہ ٹیوب ویل لینے سے اس لئے انکارکردیاکہ پائپ لائن ناقص ہے۔