ماسکو‘ کیف‘ برسلز (نوائے وقت رپورٹ‘ آئی این پی‘ این این آئی) روس نے یوکرائن پر گزشتہ روز پھر ڈرون اور میزائل حملہ کیا جس کے دوران 50 سے زائد میزائل داغے گئے۔ اس حوالے سے یوکرینی وزیر توانا کا کہنا ہے کہ روسی حملے میں 6 یوکرینی علاقوں میں بجلی کی سہولتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب یوکرینی دارالحکومت کیف کے میئر نے 10 روسی میزائل مار گرانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی حملے میں پاور گرڈ سٹیشنز کو نقصان پہنچا۔ یوکرائنی صدر ولادی میر زیلنسکی نے برسلز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ ہماری فتح تک ہمارے ساتھ رہے گا، چند یورپی رہنماؤں نے کیف کو جدید لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے لیے رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہم لڑاکا طیاروں اور دیگر طیاروں کا مسئلہ حل کرنے کے قریب ہیں، یورپی رہنماؤں نے یوکرین کو لڑاکا طیاروں سمیت دیگر جنگی سامان دینے کا وعدہ کیا ہے، تاہم زیلنسکی نے یورپی رہنماؤں کی جانب سے کئے گئے وعدے کے بارے میں مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔ مبینہ وعدوں کی کسی بھی یورپی ملک کی طرف سے فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔ ادھر روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان میں بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی کاروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے، ماسکو میں مختلف ممالک کی سکیورٹی یونٹوں کے نمائندوں کی شرکت سے اور افغانستان کے موضوع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ ہمیں حالات کا احساس ہے لیکن اس سے افغانستان کی صورتحال کی اہمیت میں کوئی کمی نہیں آتی۔