پاکستان وسائل کی بہترین تقسیم اور ہنر والی اصلاحات لائے تو معیشت ترقی کر سکتی ہے:عالمی بنک

Feb 11, 2023


اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ اگر پاکستان پیداواری صلاحیت بڑھانے والی اصلاحات متعارف کرائے جن میں وسائل اور ہنر کی بہتر تقسیم شامل ہو تو ملک کی معیشت پائیدار ترقی کر سکتی ہے۔ ورلڈ بینک نے پاکستان کی معیشت کو پائیدار بنانے کے لیے وسائل کی بہتر تقسیم اور ہنر کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ورلڈ بینک کی طرف سے جارہ کردہ پریس ریلیز کے مطابق بینک کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ میں پاکستان کو معاشی ترقی کے لیے تجاویز اور اصلاحی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ورلڈ بینک کی طرف سے تیار کردہ رپورٹ میں صحت مند سرگرمیوں کے لیے وسائل مختص کرنے اور ٹیلنٹ کے زیادہ پیداواری استعمال کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان وسائل کو مناسب طریقے سے مختص کرنے میں ملک کی نااہلی نے اس کی معاشی ترقی کو روک دیا اور کمپنیوں اور فارمز میں منظم پیداواری قلت کا ثبوت پیش کیا۔ رپورٹ میں مینوفیکچرنگ اور سروسز میں پیداواری قلت کو زیادہ تر وقت کے ساتھ کارکردگی کھونے والی کمپنیوں سے منسلک کیا گیا ہے۔ ورلڈ بینک کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق بینک کی طرف سے جامع تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  زرعی شعبے میں بھی منظم کمی ہوئی ہے اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت، بارشوں اور پیداواری صلاحیت کے درمیان مضبوط تعلق کی نشاندہی کی ہے۔ ورلڈ بینک کی طرف سے ملک کو معاشی ترقی کے لیے درکار اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے اس ضمن میں پاکستان کو اہم اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے جیسا کہ تمام شعبوں میں براہ راست ٹیکسوں کو ہم آہنگ کرنا، تجارتی پالیسی کے برآمد مخالف تعصب کو کم کرنا اور برآمدی مراعات کے متنوع مخالف تعصب کو تبدیل کرنا شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے براہ راست ٹیکسوں کو ہم آہنگ کرنے سے متحرک تجارتی شعبوں جیسا کہ ریئل اسٹیٹ اور ناقابل تجارت کے بجائے مینوفیکچرنگ اور قابل تجارت خدمات میں زیادہ وسائل میں مدد ملے گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اپنی تمام صلاحیتوں کا استعمال نہ کرنے کی وجہ سے ملک کی پیداواری صلاحیت مزید متاثر ہوئی ہے اور پاکستان پر زور دیا کہ دنیا بھر میں کاروبار اور پیداواری صلاحیت پر زیادہ سے زیادہ مثبت اثرات مرتب کریں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو ڈیجیٹل روابط کو بڑھانے، ڈیجیٹل طرز کی ملازمتوں کو تقویت دینے، مہارتوں کو بڑھانے اور شعبہ جاتی صنفی تعصب کو کم کرنے جیسی متعدد تجاویز دی گئی ہیں۔

مزیدخبریں