اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 0.17 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 34.83 فیصد تک پہنچ گئی۔ وفاقی ادارہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 9 فروری کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں 29 اشیائے ضروریہ مہنگی، پانچ سستی ہوئیں اور 17 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ 9 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران آلو، گڑ، لہسن، ویجی ٹیبل گھی، دال ماش، دال چنا، دال مسور اور کھلا تازہ دودھ، دہی، سادہ روٹی، سرسوں کا تیل، آگ جلانے والی لکڑی، ماچس، نمک، ایل پی جی اور چاول سمیت مجموعی طور پر 29 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور پیاز، ٹماٹر، چینی، انڈے اور آٹے پر مشتمل پانچ اشیاء سستی ہوئی ہیں جب کہ 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر گزشتہ ہفتے کے دوران چکن 6.94 فیصد، آلو 7.15 فیصد، ویجی ٹیبل گھی 2.71 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول 3.80فیصد، کوکنگ آئل 2.60 فیصد، دال ماش2.42، لہسن 2.20 فیصد، دال مونگ2.20 فیصد، ایل پی جی3.06 فیصد اور سگریٹ 2.25 فیصد مہنگی ہوئی ہے۔ اسی طرح پیاز 9.83 فیصد، ٹماٹر 5.40 فیصد، انڈے 3.40 فیصد، آٹا 2.71 فیصد اور چینی 0.31 فیصد سستی ہوئی حساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح 34.83 فیصد رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 31.56 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 32.55 فیصد، 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 34.86 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 36.36 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 35.83 فیصد رہی ہے۔