لاہور( کامرس رپورٹر) پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے بندرگاہوں پر پھنسے ہزاروں کنٹینرز کے جرمانے معاف کرنے کے اعلان کے باوجود معاملے کو منظوری کیلئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجنے کے فیصلے کو درآمد کنندگان کے ساتھ نا انصافی قرار دیا ہے۔ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما چودھری امانت بشیر نے کہا ہے کہ حکومت سے سوال ہے کہ کس کی غلطی کی وجہ سے درآمد کنندگان پر ڈیمرج پڑا ہے۔ ایل سیز نہ کھلنے اور کنٹینرز کلیئر نہ ہونے کی وجہ سے درآمد کنندگان کو پہلے ہی بھاری نقصان ہو چکا ہے۔ حالیہ مہینوں میں جو فیصلے کئے گئے ہیں ان کے منفی اثرات آنے والے دنوں میں سامنے آئیں گے۔ درآمدی خام مال کی قلت پیدا ہونے سے ملک میں بہت سے صنعتیں 3 سے ایک شفٹ پر آ گئی ہیں جس سے بیروزگاری بڑھی ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ حکومت درآمد کنندگان پر شکنجہ کسنے کی بجائے لاکھوں ڈالرز کی روزانہ کی بنیادوںپر ہونے والی سمگلنگ کو روکے تاکہ ہماری معیشت کی سانسیں بحال ہو سکیں۔