بیجنگ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے افریقہ میں مصروف عمل چینی طبی ٹیم کے ارکان کی حوصلہ افزائی کرتے ہو ئے کہا ہے کہ وہ مقامی لوگوں کو اپنی طبی مہارت اور طبی اخلاقیات سے فائدہ پہنچائیں۔انہوں نے طبی ٹیم پراپنے ٹھوس اقدامات کے ذریعے چین کو دنیا کے سامنے بہتر انداز میں پیش کر نے پر بھی زور دیا۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی نے یہ بات وسطی افریقی جمہوریہ بھیجی جا نے والی 19ویں چینی طبی ٹیم کے لکھے گئے خط کے جواب میں کہی ہے۔اپنے خط میں شی نے مقامی لوگوں کو خدمات فراہم کرنے کے سلسلے میں ان کے کام اور زندگی کی مشکلات پر قابو پانے کے لیے طبی عملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف زند گیاں بچا رہے ہیں بلکہ دوستی بھی استوار کر رہے ہیں۔انہوں نے ان تمام لوگوں کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کی جو چین کے بین الاقوامی طبی امداد کے مشن پر مو جود ہیں یا اس حوالے سے کام کر چکے ہیں۔ چین کی جا نب سے اپنی پہلی طبی امدادی ٹیم بیرون ملک بھیجنے کے حوالے سے یہ اس موقع کی 60 ویں سالگرہ ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ چینی لوگ امن سے محبت کرتے ہیں اور زندگی کی قدر کرتے ہیں جس کی واضح مثال بین الاقوامی طبی امداد میں ان کی کوششوں سیظاہر ہوتی ہے۔ خط کے مطابق شی نے طبی عملے پر زور دیا ہے کہ وہ مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے اپنی طبی مہارت اور اخلاقیات کو استعمال کریں۔اس کے ساتھ اپنے ٹھوس اقدامات کے ذریعے چین کو دنیا کے سامنے بہتر انداز میں پیش کریں اور سب کے لیے صحت کی عالمی برادری کی تعمیر میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالیں۔ٹیم کے 11 ارکان نے صدر شی کو لکھے گئے خط میں اس بارے میں رپورٹ کیا تھا کہ انہوں نے وہاں مقامی لوگوں کی کس طرح خدمت کی اور سب کے لیے صحت کی عالمی برادری کی تعمیر میں مدد کے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔چین نے گزشتہ 6 دہائیوں کے دوران 5 براعظموں کے 76 ملکوں اور خطوں میں 30 ہزار ارکان پر مشتمل طبی ٹیمیں بھیجی ہیں جنہوں نے 29 کروڑ مقامی لو گوں کی تشخیص کر تے ہو ئے علاج فراہم کیا۔چین کی طبی ٹیمیں اس وقت دنیا کے 56 ملکوں میں 115 مقامات پر کام کر رہی ہیں جن میں سے تقریبا نصف دور دراز علاقوں میں ہیں جہاں حالات انتہائی سخت ہیں۔