لاہور‘ مریدکے (خصوصی نامہ نگار‘ نامہ نگار) جماعت اسلامی نے مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور آئی ایم ایف کے فیصلوں کے خلاف تین روزہ عوامی مارچ کا منصورہ سے آغاز کردیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عوامی مارچ کے پہلے روز لاہور، شاہدرہ، مریدکے اور کامونکی میں عوامی استقبالیہ کیمپس سے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے فیصلے آئی ایم ایف نے کرنے ہیں تو پی ڈی ایم ، پیپلزپارٹی والے حکومت چھوڑیں، عالمی مالیاتی ادارے کے ہی کسی بابو یا کلرک کو وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بٹھا دیں۔ زرعی ملک میں آٹے کے لیے لائنیں لگیں اور بجلی، پٹرول کی قیمتوں کا تعین آئی ایم ایف کرے، ایسا صرف پاکستان میں ہوتا ہے۔ حکمرانوں کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ آئی ایم ایف نے 170ارب کے مزید ٹیکس لگانے کا حکم دیا، انہوں نے تابعداری پوری کر دی، یہ پاکستان کو قبرستان بنانے پر تلے ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست جھوٹ کا سمندر جس میں غریب عوام ڈوب رہے ہیں۔ وارننگ دیتا ہوں مہنگائی کم کریں ورنہ ان کے گریبان پکڑیں گے۔ آئی ایم ایف کے فیصلے مسترد، انھیں لاگو نہیں ہونے دیں گے۔ جس پارٹی کے دور میں جتنا قرضہ لیا گیا، وہی اپنے اثاثے بیچ کر ادا کرے، عوام اب مزید قربانی دینے کو تیار نہیں، حکمران قربانی دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور آئی ایم ایف کے فیصلوں کے خلاف تین روزہ عوامی مارچ کے پہلے روز لاہور، شاہدرہ، مریدکے اور کامونکی میں عوامی استقبالیہ کیمپس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مارچ میں عوام کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے جس کا اختتام اتوار کی رات راولپنڈی کے لیاقت باغ میں تاریخی جلسے سے ہو گا۔ منصورہ کے باہر پہلے استقبالیہ کیمپ میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ نائب امرا لیاقت بلوچ اور ڈاکٹر فرید پراچہ نے بھی شرکا سے خطاب کیا۔ پہلے روز کے استقبالیہ کیمپوں کا اہتمام لاہور کے امیر ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، نارروال کے امیر طلعت رشید اور گوجرانوالہ کے امیر مظہر اقبال رندھاوا نے کیا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف مہنگائی مارچ میں امیر جماعت کے ہمراہ ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ ٹرائیکا کی معاشی پالیسیاں قرضوں کے گرد گھومتی ہیں، آج ان حکمرانوں کی نالائقی کی وجہ سے عوام کے لیے سانس لینا مشکل ہو گیا، ایسی مہنگائی ہے کہ سفید پوش اور غریب طبقات کے لیے ایک وقت کے کھانے کا بندوبست کرنا بھی ناممکن ہے، لوگ اپنے بیمار والدین کا علاج نہیں کرا سکتے، یوٹیلیٹی بلز ادا نہیں کر سکتے، گاڑی تو کیا موٹرسائیکل چلانا بھی آسان نہیں، پٹرول سونے کے بھاؤبک رہا ہے۔ حکمران اندھے، بہرے اور گونگے ہو گئے، عوام کو شودر سمجھنے والے سیاسی پنڈتوں کے جانے کا وقت آ گیا، یہ سیاسی و معاشی دہشت گرد ملک اور قوم کے دشمن ہیں، انھوں نے اداروں کو کمزور کیا، یہ چاہتے ہیں کہ عدالتیں اور الیکشن کمیشن انہی کے تابعدار رہیں۔ جماعت اسلامی سٹیٹس کو کی سیاست کو دفن کرے گی، ہم ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کریں گے۔ مریدکے میں مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور تحریکِ انصاف عوام دشمن پارٹیاں ہیں۔ ان کے ہوتے ہوئے ملک میں ترقی ناممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک زرعی ملک میں آٹا ایک سو ساٹھ روپے جبکہ پیاز دو سو ساٹھ روپے کلو ہے۔ ادویات، پٹرول اور ڈیزل سونے کی طرح مہنگا ہے۔ بنگلہ دیش اور انڈیا کی تجارت اور فارن ریزرو ، زرعی پیداوار کا حجم ہم سے کہیں زیاد ہیں۔جس زرداری کا پیٹ شہباز شریف نے پھاڑ کر دولت نکلوانی تھی، انہی سے مل کر حکومت چلا رہے ہیں جبکہ عمران خان جس پرویز الہی کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتے تھے، اسی کو اپنا پیر بنا رکھا ہے۔ عمران خان نے تبدیلی کے نام پر ووٹ لیے اور نااہل بزدار کو پنجاب مسلط کردیا۔ قبل ازیں امیر جماعت مریدکے پہنچے تو ظفر آرکیڈ کے سامنے جماعت اسلامی کے سینکڑوں کارکنان نے ان کا پرجوش خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم، ناظم پنجاب جاوید قصوری نے بھی خطاب کیا۔